نئی دہلی، 30 ستمبر (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ جو ناانصافی ہوئی ہے اس میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی انتظامیہ کا کردار مشتبہ ہے۔ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ ضروری ہے۔
مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیو اور کانگریس رہنما ادت راج نے بدھ کے روز یہاں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر یوگی نے ہاتھرس کی بیٹی کو بے عزت کرکے اس کے ساتھ نا انصافی کی ہے۔ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کی ہے لیکن انھیں اس ٹیم کے سامنے حاضر ہو کر جواب دینا چاہیے کہ آخر ان کی حکومت نے آٹھ دن کے بعد اس معاملے میں ایف آئی آر درج کیوں کی اور اس سے پہلے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔
رات کے اندھیرے میں ایمبولینس میں لڑکی کو اٹھا کر لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً ڈھائی بجے رات اس لڑکی کی لاش کو ایمبولینس سے لے جانے کا کیا تُک ہے۔ اس سے واضح ہے کہ اس معاملے میں کچھ چھپایا جا رہا ہے۔ معاملے میں کس حقیقت پر پردہ ڈالا جا رہا ہے، اس بارے میں وزیر اعلیٰ کو ایس آئی ٹی کے سامنے اپنی بات رکھنی چاہیے۔
پارٹی کے رہنما ادت راج نے وزیر اعلیٰ کو دلت مخالف قرار دیا اور کہا کہ وہ مجرموں کو تحفظ دے رہے ہیں۔ بی جے پی سے لوک سبھا کا دوبارہ ٹکٹ نہ ملنے کے سبب کانگریس میں شامل ہونے والے مسٹر ادت راج نے کہا کہ دلتوں کا استحصال کرنے والوں کو تحفظ دینے والی بی جے پی کی مرکزی قیادت کو اترپردیش میں وزیر اعلیٰ تبدیل کرنا چاہیے اور وہاں صدر راج نافذ کرنا چاہیے۔