نئی دہلی، 20 مئی (یو این آئی) سپریم کورٹ وارانسی میں گیانواپی مسجد تنازعہ پر جمعہ کو سہ پہر 3 بجے سماعت کرے گی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی قیادت والی بنچ کے سامنے اس متنازع ایشو پر سماعت ہوگی۔ بینچ نے جمعرات کو سماعت ملتوی کرتے ہوئے جمعہ کو سہ پہر 3 بجے سماعت کا حکم دیا تھا دریں اثنا، ہندو فریق نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ متنازعہ جگہ مسجد نہیں بلکہ بھگوان کی ملکیت ہے۔
ہندوستان میں اسلامی حکومت سے ہزاروں سال پہلے یہ جائیداد بھگوان
’آدی وشویشور‘ کی تھی اور یہ کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ صدیوں سے لوگ اس مقام پر ہندو رسومات کے بعد پریکرما کرتے آرہے ہیں۔
ہندو فریق کے جواب میں کہا گیا ہے کہ اورنگ زیب کے حکمران نے اس مندر کی جائیداد پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ اس قبضے سے مسلمانوں کو جائیداد پر حق نہ مل سکتا اور یہ کہ اورنگ زیب نے کوئی وقف قائم نہیں کیاتھا۔
ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے یہ ’حقائق‘ عدالت میں انجمن انتظامیہ مسجد، وارانسی کی انتظامی کمیٹی کی درخواست پر سماعت سے پہلے پیش کی۔