نئی دہلی،26 نومبر(یواین آئی) جمعرات کے روزملک بھر میں مزدور اور کسان تنظیموں کے کارکنان مرکزی حکومت کی مبینہ عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کے مختلف مقامات پر دھرنا احتجاج شروع کیا۔ بائیں بازو کی حمایت یافتہ 10 سنٹرل لیبر یونینوں کی کال پر منعقدہ اس ہڑتال میں بھارتیہ جنتا پارٹی حامی بھارتیہ مزدور سنگھ شامل نہیں ہے۔ مزدور سنگھ نے اس احتجاج و مظاہرہ کو سیاست سے متاثر قرار دیا ہے۔ بینک ورکرز بھی محنت کشوں کی ہڑتال میں شامل ہیں ، جس سے ملک بھر میں بینکنگ خدمات متاثر ہیں ۔ مرکزی ٹریڈ یونینوں کی اس ایک روزہ ملک گیر ہڑتال میں مختلف سرکاری ، نجی اور کچھ غیر ملکی بینکوں کے چار لاکھ ملازمین شرکت کررہے ہیں۔
10سینٹرل لیبر تنظیموں میں انڈین نیشنل ٹریڈ یونین کانگریس (آئی این ٹی سی یو) ،آل انڈیا ٹریڈ
یونین کانگریس (اے آئی ٹی یو سی ) ، ہند مزدور سبھا (ایچ ایم ایس) ، سینٹر فار انڈین ٹریڈ یونینز(سی آئی ٹی یو ) ، آل انڈیا یونائٹیڈ ٹریڈ یونین سنٹر (اے آئی یو ٹی یوسی )،ٹریڈ یونین کوآرڈی نیشن سینٹر(ٹی یو سی سی)،سیلف ایمپلائڈ وومینس ایسو سی ا یشن(ایس ای ڈبلیواے)، آل انڈیا سینٹرل کونسل آف ٹریڈ یونینز(اے آئی سی سی ٹی یو) ، ٹریڈ یونین کوآرڈینیشن سینٹر (ٹی یو سی سی) ، سیلف ایمپلائڈ ویمن ایسوسی ایشن (سروس) ، آل انڈیا سنٹرل کونسل آف ٹریڈ یونین (اے سی سی ٹی یو) ، لیبر پروگریسو فیڈریشن (ایل پی ایف) اور یونائیٹڈ ٹریڈ یونین کانگریس (یو ٹی یو سی) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ آل انڈیا بینک ایمپلائز یونین نے بھی ہڑتال میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کچھ آزاد فیڈریشنز اور تنظیمیں بھی اس ہڑتال میں شامل ہیں۔ اس ہڑتال میں 25 کروڑ سے زائد ملازمین حصہ لے رہے ہیں۔