نئی دہلی : شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے مسلم پرسنل لاء کے تحفظ کے نام پر خواتین کے سڑکوں پر مظاہرے کو اسلامی شعار کے خلاف قرار دیا ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح ایک نئی بدعت شروع کی جارہی ہے الزام لگایا کہ ’’مسلم پرسنل لابورڈ کے چند یرغمالی‘‘اپنے جرم کی پردہ پوشی کے لئے ایسا کر رہے ہیں۔
شاہی امام نے اس استدلال کے ساتھ کہ مسئلہ طلاق ثلاثہ اور اس کے غلط استعمال اور خواتین کے استحصال کا ہے ، تو بورڈ کے ذمہ داروں نے اسے دہائیوں تک حل کیوں نہیں
کیا ، کہا کہ’’ طلاق ثلاثہ پر سپریم کورٹ میں مقدمے کے دوران بورڈ کی جانب سے عورتوں کو ناقص العقل (کم عقل) قرار دینے کے بعد اب انہی عورتوں کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا خواتین کے یہ مظاہرے اسلامی شعار کی مکمل خلاف ورزی اور چادر اور چہار دیواری کے سلسلۂ اصول کے منافی ہیں۔امام بخاری نے یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا کہ جس طرح مسلمانوں کے دیگر مظاہروں کے جواب میں فرقہ پرست طاقتیں سرگرم ہو جاتی ہیں کہیں ان مظاہروں کا رد عمل بھی نہ شروع ہو جائے ۔