لکھنؤ:29دسمبر(یواین آئی) سماجواد ی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے دوران درج مقدموں کو اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو انہیں ان کی حکومت واپس لے لے گی ایس پی سربراہ نے آج اعلان کیا کہ اترپردیش میں 2022 میں پارٹی کی حکومت بننے پر شہریت(ترمیمی)قانون و این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر درج مقدمے واپس لئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اسمبلی انتخابات میں چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کے بھی اشارے دئیے۔انہوں نے کہاکہ چھوٹی پارٹیوں کے لئے اپس نے اپنے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ اگلے سال اسمبلی انتخاب کے بعد ایس پی کی ہی حکومت بنے گی۔
قابل
ذکر ہے کہ آج شاعر منوررانا کی بیٹی سمیہ رانا نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کیا۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے و این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں سمیہ نے کافی کلیدی کردار ادا کیا تھا۔اس ضمن میں ان پر بھی مقدمہ درج ہے۔
سماج وادی پارٹی میں آج گونڈہ سے بی ایس پی کے پارلیمانی امیدوار رہے مسعود عالم خان، بی ایس پی کے لال چندر گوتم و خودرام پاسوان سمیت کئی لیڈران نے شمولیت اختیار کی۔اکھلیش نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے لوگ ایس پی میں شامل ہورہے ہیں اور بہت سے لوگ شامل ہونا چاہتے ہیں۔کئی چھوٹی پارٹیاں ہم سے منسلک ہونا چاہتی ہیں اس لئے پارٹی 2022 میں ہونے والے انتخاب کے بعد چھوٹی پارٹیوں سے مل کر حکومت بنائے گی۔