کابل ، 16 اگست (یو این آئی) افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان نے پیر کو کہا کہ جنگ ختم ہوچکی ہے اور ملک کے لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی طالبان کے نائب رہنما ملا عبدالغنی برادر نے اعلان کیا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد اب طالبان ملک کے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ ملا برادر نے کہا کہ ہم اہل وطن کو بہتر زندگی فراہم کریں گے اور ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے کام کیا جائے گا۔
ملا برادر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد بیشتر ممالک اپنے سفارتکاروں اور عملے کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔طالبان کا کابل پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد صدر اشرف غنی ملک چھوڑ چکے ہیں اور مزید ہزاروں افغان شہری بھی یہاں سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
طالبان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ملک میں سخت شرعی قانون نافذ کرے گا اور افغانستان
کے اسلامی امارت کے نام کا اعلان کیا ہے۔ طالبان کے مذاکرات کار سہیل شاہین نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے مجاہدین کو حکم دیا ہے کہ وہ بغیر اجازت لوگوں کے گھروں میں داخل نہ ہوں۔
شاہین نے کہا کہ امارت اسلامیہ نے مجاہدین کو احکامات دیے ہیں اور ایک بار پھر انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لوگوں کے گھروں میں بغیر اجازت کے داخل نہ ہوں۔ کسی کی جان ، مال اور عزت کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا اور مجاہدین ان کی حفاظت کریں گے۔
دریں اثنا ، ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ پاکستان نے ایک اعلیٰ طالبان رہنما ملا محمد رسول اخوند کو جیل سے رہا کر دیا ہے۔ رسول طالبان لیڈر شپ کونسل کے سابق رکن ہیں اور طالبان سے الگ ہونے والے دھڑے کے رہنما رہے ہیں۔ایک اور پیش رفت میں ، طالبان نے کابل میں قومی سلامتی جیلوں کے ڈائریکٹوریٹ جنرل سے ہزاروں قیدیوں کو رہا کیا ہے ، جن میں تحریک طالبان پاکستان کے سابق نائب سربراہ مولوی فقیر محمد بھی شامل ہیں۔