فیض آباد : شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے ایک مرتبہ پھر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنہیں جہاد کرنا ہے وہ بغدادی کی فوج میں شامل ہوجائیں ۔ جمعہ کو وسیم رضوی اجودھیا پہنچے اور وہاں انہوں نے سادھو سنتوں سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ جو ہندوستان کو توڑنے کی بات کرتے ہیں ، انہیں افغانستان اور پاکستان چلے جانا چاہئے ۔ وسیم رضوی نے کہا کہ ذاکر نائیک جیسے مولوی کی مخالفت کی جانی چاہئے ، جو ہمارے بچوں میں زہر گھول رہے ہیں ۔
وسیم رضوی نے مزید کہا کہ مدرسوں میں اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم بھی ہونی
چاہئے ۔ بابری مسجد کے معاملہ پر شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے ہم نے اپنا موقف سپریم کورٹ میں پیش کیا ہے ، کسی مولوی کے سامنے نہیں ۔ وسیم رضوی نے ایودھیا میں رام للا کا بھی درشن کیا اور وہاں کے اہم پجاری سے ملاقات کی ۔
خیال رہے کہ وسیم رضوی مدارس کو لے کر پہلے بھی متنازع بیانات دے چکے ہیں ۔ وسیم رضوی نے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلی یوگی کو خطوط ارسال کرکے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ دینی مدارس کو عصری تعلیم (پبلک اسکول) سے جوڑدیا جائے کیونکہ دینی مداس میں دہشت گردی کی ٹریننگ دی جاتی ہے وغیرہ وغیرہ جس کے بعد وسیم رضوی کی چوطرفہ تنقید کی گئی تھی۔