نئی دہلی، 10 فروری (یواین آئی) کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے بدھ کو حکومت پر بجٹ میں ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا پورا کاروبار گھٹ کر چار پانچ صنعت کاروں کے گھرانوں تک سمٹ کر رہ گیا ہے۔
راجیہ سبھا میں مسٹر سبل نے مالی سال 2021-22 کے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آسام ، مغربی بنگال اور کیرلہ کے انتخابات کے پیش نظر الاٹمنٹ دیئے گئے ہیں۔ ان ریاستوں میں بڑے پیمانے پر قومی شاہراہوں کی تعمیر کیلئے بجٹ تجویز کی گئیں ہیں۔ مغربی بنگال میں 675 کلومیٹر اور کیرلہ میں
1100 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔
انہوں نےبتایا کہ دو تین کاروباری خاندانوں کو بندرگاہیں ، ہوائی اڈے ، اسٹیل اور توانائی کے کاروبارچلے گئے ہیں۔ ریلوے اور بہت سارے دوسرے شعبوں میں نجکاری کو فروغ دیا جارہا ہے اور سرکاری شعبے کے بینکوں کے غیر کارکردگی بخش اثاثے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی 73 فیصد دولت ایک فیصد کاروباری گھروں میں چلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اورنیتی آیوگ کی طرف سے ملک میں چھ سات بڑے ہوائی اڈے نجی ہاتھوں میں دینے کی مخالفت کے باوجود اسے نجی شعبوں کو دیا گیا۔