نئی دہلی، 16 دسمبر (یواین آئی) کانگریس صدر سونیا گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کے اشارے پر لوگوں پٹوا کر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت خود ہی تشدد اور تقسیم کرنے کی جننی(ماں) بن گئی ہے مسز گاندھی نے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ شہریت (ترمیمی) قانون کو لے کر ملک بھر میں جاری تشدد کے درمیان یہاں جامعہ ملیہ میں طالب علموں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ حکومت کا کام امن و ہم آہنگی برقرار رکھنے، قانون کی حکمرانی اور آئین کی حفاظت کرنا ہے لیکن مودی حکومت نے ملک اور ہم وطنوں پر حملہ بول دیا
ہے۔
انہوں نے کہا’’مودی حکومت خود تشدد اور تقسیم کی ماں بن گئی ہے۔ حکومت نے ملک کو نفرت کی اندھی کھائی میں دھکیل دیا ہے اور نوجوانوں کے مستقبل کو آگ کی بھٹی میں جھلسا دیا گیا ۔ حکمران ہی جب تشدد کروائیں، آئین پر حملہ کریں، ملک کے نوجوانوں کو بے رحمی سے پٹوائے، قانون کی دھجیاں اڑائیں، تو پھر ملک چلے گا کس طرح۔ مودی حکومت عدم استحکام پھیلا کر اور اس کے لئے تشدد كرواؤ، نوجوانوں کے حقوق چھینتے جاؤ، ملک میں مذہبی اشتعال کا ماحول بناؤ اور سیاسی روٹیاں سینکتے رہو۔ اس کا محرک کوئی اور نہیں، خود وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ہیں‘‘۔