نئی دہلی،5اگسٹ(ایجنسی) سابق مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو این ڈی اے امیدوار تھے. وہیں اپوزیشن نے گوپال کرشن گاندھی کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا تھا. ویسے اعداد و شمار کے اس کھیل میں نائیڈو کا نائب صدر کیا جان تقریبا طے تھا.
وینکیا نائیڈو کے انتخابات جیتنے کے بعد وہ نائب صدر بننے والے آر ایس ایس کے پس منظر کے دوسرے لیڈر ہے. اس سے پہلے بی جے پی کے لیڈر بھیرو سنگھ شیخاوت (1923-2010) اس عہدے کے لئے 2002 میں منتخب ہوئے تھے. وہ ملک کے 13 ویں نائب صدر منتخب ہوئے.
وینکیا نائیڈو کی پیدائش 1 جولائی، 1949 کو آندھرا پردیش کے نیلور ضلع میں ہوئی اسکول تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہیں سے سیاست میں گریجویشن کی. وشاکھاپٹنم کے لاء کالج سے بین الاقوامی قانون میں ڈگری لی.
14 اپریل، 1971 کو اوشا سے شادی کی. ان کے ایک بیٹے اور ایک بیٹی ہے. بیٹے کا نام ہرش وردھن جبکہ بیٹی کا نام دیپا وینکٹ ہے.
کالج کے دوران ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے جڑ گئے. نائیڈو پہلی بار 1972 میں
جے آندھرا تحریک سے شہ سرخیوں میں آئے. 1975 میں ایمرجنسی میں جیل بھی گئے تھے. -1977 سے 1980 تک یوتھ ونگ کے صدر رہے.
محض 29 سال کی عمر میں 1978 میں پہلی بار رکن اسمبلی بنے. 1983 میں بھی اسمبلی پہنچے اور آہستہ آہستہ ریاست میں بی جے پی کے سب سے بڑے لیڈر بن کر ابھرے.
بی جے پی کے مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد نائیڈو پہلی بار کرناٹک سے راجیہ سبھا کے لئے 1998 ء میں منتخب ہوئے. اس کے بعد سے ہی 2004، 2010 اور 2016 میں وہ راجیہ سبھا کے ایم پی بنے.
1999 میں این ڈی اے کی جیت کے بعد انہیں اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں دیہی ترقی کی وزارت کا چارج دیا گیا.
2002 میں وہ پہلی بار بی جے پی کے قومی صدر بنے. وہ دسمبر 2002 تک صدر رہے. اس کے بعد 2004 میں وہ دوبارہ صدر بنے.
سال 2004 میں نائیڈو قومی صدر بنے، لیکن این ڈی اے کی شکست کے بعد انہوں نے استعفی دے دیا. 2014 میں بی جے پی کو ملی تاریخی جیت کے بعد انہیں شہری ترقی کی وزارت کا کام سونپا گیا.