لکھنؤ/2جنوری(ایجنسی) اتر پردیش کے بریلی کے میرگنج علاقے میں ایک خاتون نے شوہر کا علاج کرانے کے لیے اپنے 15 دن کے بچے کو 45 ہزارروپئے میں فروخت کردیا.اس کا کہنا ہے کہ شوہر کا علاج کرانے کے لیے اسکے پاس پیسے نہیں ہے اس واقع کےسامنے آنے کے بعد سے ایک بار پھر سے صاف ہوگیا ہے کہ ملک میں آج بھی اتنی غریبی ہے کہ لوگوں کے پاس علاج کرانے تک کے پیسے نہیں ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ صاف
نہیں ہوا ہے کہ اس کے شوہر کے شوہر کو کیا بیماری ہے.
لیکن سوال اس بات کا ہے جہاں صحت خدمات کے نام پر اربوں روپے کے منصوبوں میں خرچ کیے جارہے ہیں تو آخر غریب خاندان کو فری میں علاج کی سہولت کیوں نہیں دی جاسکتی ہے۔ یہ بات بھی صحیح ہے کہ ملک میں سرکاری صحت خدمات کے ڈھانچے میں بڑے بدلاؤ کی ضرورت ہے ۔ اس میں بدعنوانی کا دمک لگا ہوا ہے اور ضرورت مندوں تک سہولتیں نہیں پہنچ پا رہی ہیں.