نئی دہلی، 28 اکتوبر (یو این آئی) اسرائیل نے آج واضح کیا کہ امریکہ، اسرائیل، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا نیا چار فریقی اتحاد صرف اقتصادی مسائل پر تعاون پر مرکوز ہے اور اس میں کسی بھی شکل میں فوجی تعاون شامل نہیں ہے۔
ہندوستان میں اسرائیل کے نئے سفیر ناورگیولن سے جب یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس نئے اتحاد کی پہلی میٹنگ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے دورہ کے دوران ہوئی تھی جس میں ہندوستان اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ براہ راست اور امریکہ اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ ورچول طور پر موجود
تھے۔
جب ان سے اس چار فریقی اتحاد اور ان ممالک کے درمیان فوجی تعاون کی نوعیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس اتحاد میں فوجی تعاون کا کوئی عنصر نہیں ہے۔ اس کی توجہ صرف اقتصادی تعاون اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر ہے۔ فوجی معاملات میں ہر ملک کی اپنی حساسیت ہے اور اس کے پیش نظر اس میں فوجی عنصر کو شامل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ اسرائیل کی ٹیکنالوجی، متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری، ہندوستان کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت اور امریکہ کے تکنیکی اقتصادی اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے یہ نیا چار فریقی اتحاد ایک اہم اقتصادی بلاک بن سکتا ہے‘۔