اقوامِ متحدہ/22ڈسمبر(ایجنسی) اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی [جسے پارلیمنٹ آف دی ورلڈ بھی کہا جاتا ہے] نے تقریباً دو تہائی اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کا اعلان مسترد کردیا گیا ہے۔ قرارداد میں امریکا سے کہا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔
قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا، 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ نو ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہر کی حیثیت کے بارے میں فیصلہ 'باطل اور کالعدم' ہے اس لیے اسے منسوخ کیا
جائے۔
اس سے قبل گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ مذکورہ قرارداد کے حق میں رائے دینے والوں کی مالی امداد بند کر دی جائے گی۔ تاہم امریکی دھمکیوں اور دباؤ کے باوجود القدس کے حوالے سے قرارداد بھاری اکثریت سے مسترد کر دی۔
رائے شماری سے پہلے فلسطینی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ دھونس اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لائیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے ممکنہ طور پر منظور ہونے والی اس قرارداد کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو 'جھوٹ کا گڑھ' قرار دیا تھا۔