ذرائع:
حیدرآباد: حیدرآباد کے الیکشن آفیسر رونالڈ روس نے انکشاف کیا کہ ووٹر ایپک کارڈ کے بغیر بھی رائے دہندے اپنے ووٹ کے حق کااستعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے تجویز کردہ 12 شناختی کارڈوں میں سے کوئی ایک کارڈ کی بنیاد پر ووٹ ڈالاجاسکتاہے۔ تاہم فہرست رائے دہندگاں میں نام درج ہو۔
انہوں بتایاکہ فہرست میں نام چیک کرنے کے بعد، آدھار کارڈ، روزگار گارنٹی اسکیم جاب کارڈ، تصویر کے ساتھ بینک یا پوسٹ آفس پاس بک، محکمہ لیطر کی جانب سے جاری کردہ ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، این پی آر، آر جی آئی اسمارٹ کارڈ، پاسپورٹ،تصویرکےساتھ پنشن دستاویز، سرویس کارڈ، ایم پی، ایم ایل اے، ایم ایل سی شناختی کارڈ،محکمہ سوشیل جسٹس اینڈایمپاورمنٹ کی جانب سے جاری کردہ یونیک ڈزیبیلیٹی کارڈکے ذریعے ووٹ کے حق کااستعمال کیاجاسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ الیکٹورل آفیسر رونالڈ روس نے جی ایچ ایم سی ہیڈکوارٹر میں ضلع میں انتخابی انتظامات کے تعلق سے بات کی۔ اس موقع پرانہوں نے بتایاکہ 4 اکتوبر کو حتمی ووٹر لسٹ شائع ہونے کے بعد 1,35,756 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 83 ہزار کو کلیئر کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر کا پتہ تبدیل کیاجاسکتاہے،جس کےلئے متعلقہ بی ایل او یا ووٹر ہیلپ لائن پر اپ لوڈ کرکے درخواست دے سکتے ہیں۔ انہوں
نے کہا کہ روزانہ 15000 نئے ووٹر رجسٹریشن کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فارم 8 کے ذریعے 1,032 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 45,000 ڈپلیکیٹ اور مردہ ووٹرز کو ہٹا دیا گیا۔
الیکشن آفیسر نے کہا کہ انتخابات پرامن ماحول میں کرانے کے لئے حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عملے کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔ نامزدگیوں کے لیے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔ تمام متعلقہ دفاتر کی ویڈیو نگرانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 آر او کے دفاتر سے 100 میٹر کے دائرے میں نافذ ہوگی اور آر او افسر کے پاس صرف پانچ افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔ دفتر میں ہر حرکت کی ویڈیو ٹیپ کیاجائےگا۔
الیکشن آفیسر نے بتایاکہ نامزدگیوں کا عمل 3 سے 10 نومبر تک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 15 نومبر کو پرچہ نامزدگی واپس لینےکے بعد مقابلے کیلئے امیدواروں کے بارے میں وضاحت ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر کی معلوماتی سلپس فوری طور پر گھر گھر تقسیم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے پہلے مرحلے کا معائنہ مکمل ہو چکا ہے اور انہیں ضلع کے 15 حلقوں میں آر وی اوز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ 15 نومبر کے بعد جانچ کا دوسرا مرحلہ بھی ہوگا۔
الیکشن افسر نے کہا کہ پولیس نے الیکشن فلائنگ اسکواڈ کی جانب سے ضبط کی گئی نقدی، سونا اور دیگر قیمتی سامان کو جاری کرنے کے لئےاقدامات کئے گئےہیں۔ حیدرآباد ڈسٹرکٹ ایڈیشنل کلکٹر مدھوسودن کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کے ارکان روزانہ انکوائری کر کے انہیں فوری طور پر جاری کر رہے ہیں۔