ممبئی وکیل شیام کیسوانی نے منگل کو کہا کہ انڈ ورلڈ دان اور 1993 ممبئی بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ داؤد ابراہیم ہندستان آنے کو بے تاب ہے۔واپسی کیلئے اس نے کچھ شرائط بھی رکھی ہیں۔جسے ہندستان حکومت قبول نہیں کر سکتی۔ممبئی کے ٹھانے کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیسوانی نے کہا کہ داؤد کی مانگ ہیکہ اسے صرف ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں رکھا جائے۔کیونکہ وہ سب سے محفوظ ہے۔
واضح ہو کہ کیسوانی داؤد کے بھائی اقبال ابراہیم کاسکر کے وکیل ہیں۔داؤد نے سابق وزیر اور سینئر وکیل کے ذریعے سے کچھ سال پہلے بھی واپس آنے کی خواہش کااظہارکیا تھا۔لیکن ہندستان حکومت نے واپسی کی شرطوں کو قبول نہیں کیا ۔آرتھر روڈ جیل وہی ہے جہاں 26/11حملے میں شامل پاکستانی دہشت گرد اجمل قصاب کو پھانسی دینے سے
پہلے قریب چار سال تک رکھا گیا تھا۔
بتادیں کہ چار مہینے سے پہلے ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے نے بھی کہا تھا کہ داؤد ہندستان آنا چاہتا ہے۔ٹھاکرے نے دعوی کیا تھا کہ داؤد نۃ صرف ہندستان آنے کو بیتاب ہے بلکہ سمجھوتہ کیلئے اس کی مودی حکومت سے بات بھی چل رہی ہے۔ٹھاکرے نے یہ بھی کہا تھا کہ داؤد بیحد بیمار ہے اور آخری سانس ہندستان میں لینا چاہتا ہے۔
اس معاملے میں رد عمل دیتے ہوئے مہا راشٹر کے سابق سی ایم اشوک چوہان نے کہا "مجرم کی شرط کا کوئی سوال نہیں اٹھتا۔وہ ہندستان آکر سریندر کرے،اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔داؤد کی جو بھی کرتوت ہیں اس کی سبھی لوگوں کو جانکاری ہے۔وہ سرینڈر کرنا چاہتا ہے اچھی بات ہے لیکن قانون کے تحت مقدمہ چلنا چاہئے"۔