اقوام متحدہ، 16 مارچ (یو این آئی)اسلاموفوبیا کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کے مسلم ملکوں کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے متفقہ طورپر قرار منظور کرلی یہ قرارداد اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان نے پیش کیا تھا۔جب کہ ہندوستان سمیت کئی ممالک نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سفیر ٹی ایس تریمورتی نے شکایت کی کہ قرارداد میں ہندو مخالف فوبیا سمیت دیگر مذاہب کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی سطح پر تحمل اور امن کے کلچر کو فروغ دینے کے مقصد کے طور پر 15 مارچ کو متفقہ طور پر عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کی منظوری دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق قرار داد او آئی سی کے 57 رکن ممالک کے ساتھ ساتھ چین اور روس سمیت دیگر 8 ممالک کی حمایت سے پیش کی گئی تھی۔قرارداد میں مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر لوگوں پر ہر قسم کے تشدد کے عمل اور عبادت گاہوں، مزاروں سمیت مذہبی مقامات پر اس طرح کے عمل کو سخت سے ناپسند کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ڈان کی رپورٹ میں بتایا
گیا کہ آج کی قرارداد میں تمام رکن ممالک، اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں، دیگر علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی، نجی شعبہ اور مذہبی تنظیموں کو مناسب انداز میں عالمی سطح پر یہ دن منانے کی دعوت دی گئی ہے۔قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کئی ممالک نے اس کو سراہا لیکن ہندوستان فرانس اور یورپی یونین کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت موجود ہے لیکن صرف اسلام کو الگ کر کے پیش کیا گیا اور دیگر کو خارج کردیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر منیر اکرم نے کہا کہ‘اسلاموفوبیا ایک حقیقت ہے’اور جنرل اسمبلی کے 193 اراکین نے نشاندہی کی کہ یہ فینومینا بڑھ رہا ہے اور اس کا ازالہ کرنا چاہیے۔انہوں نے ابتدائی کلمات میں کہا کہ اسلاموفوبیا کے نتائج نفرت انگیز تقریر، امتیاز اور مسلمانوں کے خلاف جرائم ہیں اور یہ دنیا کے کئی خطوں میں پھیل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اور کمیونیٹیز کے ساتھ تفریق، دشمنی اور تشدد جیسے اقدامات ان کے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے اور ان کی مذہبی آزادی اور عقائد کے خلاف ہے اور اس کے نتیجے میں اسلامی دنیا میں شدید تکلیف محسوس کی جارہی ہے۔