بھوپال،2 جولائی(یواین آئی)بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کی نائب صدر اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ چوہان کے کابینہ توسیع کے بالکل پہلے ذات بات تال میل کے سلسلے میں پارٹی قیادت کے سامنے ’اصولی عدم اتفاق‘کا اظہار کیاہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کابینہ کی فہرست کو متوازن کیاجائے۔
ذرائع نے بتایا کہ محترمہ بھارتی نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کو پیغام بھیج کر ریاستی کابینہ کی توسیع میں ’اصولی مسئلوں‘ پر گہرا اعتراض ظاہر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محترمہ بھارتی نے بی جےپی قیادت کو بھیجے پیغام میں کہا ہے،’’ابھی مجھے مدھیہ پردیش کے کابینہ کی جو معلومات مل رہی
ہیں،جن کے مطابق مجوزہ کابینہ میں ذات پات تناسب بگڑا ہوا ہے،جس کا مجھے دکھ ہے۔کابینہ کی تشکیل میں میرے مشوروں کو مکمل طورپر نظر انداز کرنا ان سب کی توہین ہے جن سے میں وابستہ ہوں اس لئے جیسے کہ میں نے پارٹی کے سینئر لیڈروں سے بات کی ہے اس کے مطابق فہرست میں ترمیم کیجئے۔‘‘
اس بارے میں محترمہ بھارتی سے لکھنؤمیں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔انہوں نے نہ تو اس کی تردید کی اور نہ ہی تصدیق۔
محترمہ بھارتی اجودھیا کے شری رام جنم بھومی معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)کی عدالت میں پیش ہونے کےلئے لکھنؤ گئی ہیں۔
جاری۔یواین آئی۔اےایم۔