کولالمپور/3ستمبر(ایجنسی) ملیشیا میں ہم جنس پرستی کے الزام میں دو خواتین کو دی گئی کوڑوں کی سزا پر عمل درآمد کردیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ملیشیا میں اسلامی شرعی قوانین کی خلاف ورزی پر خواتین کو کوڑے مارے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس سزا کو "ظالمانہ اورنا انصافی" پر مبنی قراردیا ہے۔ 22 اور 32 سالہ ان خواتین کو اسلامی قوانین نافذ کرنے والے حکام نے رواں برس اپریل میں شمالی ریاست ترنگانو میں ایک گاڑی سے گرفتار کیا تھا۔
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">ان خواتین نے اپنا جرم تسلیم کیا تھا۔ دونوں کو 6-6 کوڑوں کے علاوہ آٹھ آٹھ سو ڈالر جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
حالانکہ ہم جنس پرستی کو جائز ٹھہرانے اور جرم سے باہر نکالنے کے لئے بین الاقوامی سطح پرکوششیں ہورہی ہیں۔ آسٹریلیا میں ہم جنس پرست شادی کے حق میں لوگوں نے ووٹ دیا ہے، جس میں 61.6 فیصد لوگوں نے ہم جنس پرست شادی کی حمایت کی ہے۔ دی آسٹریلین بیورو آف اسٹیٹكس کے مطابق ہم جنس پرست شادی کے معاملہ پر ملک گیر سروے کرایا گیا جس میں 79.5 فیصد لوگ شامل ہوئے تھے۔ اس کے لئے حکومت نے آٹھ ہفتوں تک پوسٹل سروے کرایا تھا۔ اس سروے میں ایک کروڑ 27 لاکھ لوگ شامل ہوئے تھے۔