نئی دہلی، 16 جنوری (یواین آئی) شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے) کے خلاف سپریم کورٹ میں سب سے پہلے درخواست دائر کرنے والی انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل ) نے اسی سے منسلک دومزید عرضیاں جمعرات کو دائر کیں۔
اپنی پہلی درخواست میں آئی یو ایم ایل نے سي اےاے کو لاگو کرنے کو لے کر 10 جنوری کو جاری کی گئی نوٹیفکیشن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے، وہیں دوسری درخواست میں درخواست گزار نے یہ واضح کرنے کو کہا ہے کہ کیا قومی شہریت رجسٹر
(این آرسي) کو پورے ملک میں لاگو کیا جائے گا۔
آئی یو ایم ایل نے یہ بھی جاننا چاہا ہے کہ کیا این آرسي اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) سے متعلق عمل ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے۔
خیال رہے آئی یو ایم ایل نے سب سے پہلے شہریت ترمیمی بل کے پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد ہی اس کے آئینی منظوری کو چیلنج کرتے ہوئے عرضی دائر کر دی تھی۔
قابل غور ہے کہ سي اےاے کے خلاف تقریبا 60 عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التواء ہیں جن کی سماعت 22 جنوری کو ہونی ہے۔