نئی دہلی، 31 دسمبر (ایجنسی) تین طلاق بل کو جانچ کرنے کے لئے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجے جانے کے مطالبے پراپوزیشن کے شدید ہنگامہ کی وجہ سے آج اس بل کو راجیہ سبھا میں بحث کے لئے پیش نہیں کیا جا سکا اور ایوان کی کارروائی بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
دوپہر کے وقفے کے بعد کارروائی شروع ہونے پر اے آئی ڈی ایم کے ارکان کے کاویری ندی کے معاملے پر ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے کے درمیان وزیر صحت جے پی نڈا نے ہیلتھ کیئر پروفیشنل بل پیش کیا۔ اس کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے تین طلاق ' مسلم خواتین (شادی کے حقوق کا تحفظ) بل 2018 پیش کرنا شروع کیا، اسی وقت اپوزیشن اراکین کھڑے ہو گئے۔
font-size: 18px; text-align: start;">
ترنمول کے ڈیریک او برائن نے کہا کہ وہ اس بل کو منظور کرنے کے حق میں ہیں لیکن اصول 125 کے تحت 15 اہم اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجے جانے کا نوٹس دیا ہے، اس لئے پہلے اپوزیشن کے نوٹس پر بحث ہونی چاہئے۔
اس کے بعد حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ اپوزیشن کے 90 فیصد اراکین اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کے حق میں ہیں۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں ایوان کی کارروائی چلانا چاہتی ہیں۔ تین طلاق بل پر اپوزیشن کی طرف سے دیئے گئے نوٹس پر بحث ہونی چاہئے کیونکہ اس حکومت نے 1993 سے جاری روایات کو توڑا ہے اور بل کو قائمہ کمیٹی یا سلیکٹ کمیٹی کی تحقیقات کے بغیر ہی منظور کرانے کی روایت شروع کی کوشش کی ہے۔