نئی دہلی، 10اگست (یو این آئی) تین طلاق سے متعلق بل پر راجیہ سبھا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہوپانے کی وجہ سے اسے سرمائی اجلاس تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔
حکومت اس بل کوپارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آج آخری دن منظور کرانا چاہتی تھی اور اس کے لئے اس نے بل میں چند ترامیم بھی کی تھیں لیکن وہ اس پر اتفاق رائے بنانے میں ناکام رہی۔ بل راجیہ سبھا کے آج کے ایجنڈے میں شامل تھا لیکن چےئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان میں غیر سرکاری کام کاج کے دوران اراکین کو مطلع کیا کہ اتفاق رائے نہیں ہوپانے کی وجہ سے بل کو آج بحث کے لئے پیش نہیں کیا جائے گا۔
شادی شدہ مسلم خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے مسلم خواتین بل2017 کولوک سبھا نے پاس کردیا تھا اور اسے گذشتہ جنوری میں راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا لیکن اپوزیشن کے اعتراضات کے مدنظر حکومت نے اسے بحث او رمنظور کرانے کے لئے آگے نہیں بڑھایا تھا۔ راجیہ سبھا میں حکمراں این ڈی اے کی اکثریت نہیں ہے اسلئے بل پاس کرانے کے لئے اسے اپوزیشن کی حمایت ضروری ہے۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">اپوزیشن کے اعتراضات کے مدنظر کابینہ نے اس بل میں کل تین ترامیم کومنظوری دی تھی اور حکومت چاہتی تھی کہ اسے آج راجیہ سبھا میں بحث اور منظور کرانے کے لئے رکھا جائے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعرات کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس بل میں تین ترامیم کو منظوری دی گئی تھی ۔ پہلے ترمیم کے تحت یہ التزام ہے کہ تین طلاق کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرانے کا اختیار خود متاثرہ بیوی، اس کے خونی رشتہ دار اور شادی کے بعد ہونے والے رشتہ داروں کو ہوگا۔
دوسری ترمیم کے تحت بل میں مفاہمت کا التزام ہے ۔ مجسٹریٹ مناسب شرائط پر شوہر بیوی کے درمیان سمجھوتہ کراسکتا ہے۔
ایک دیگرترمیم ضمانت کے سلسلے میں کی گئی ہے ۔ اس میں مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ کا موقف سننے کے بعد ملزم شوہر کی ضمانت منظور کرسکتا ہے۔
سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس نے بل کا لوک سبھا میں حمایت کی تھی لیکن راجیہ سبھا میں وہ اس میں کچھ ترمیم کرنا چاہتی تھی۔