نئی دہلی، 05 فروری (یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ستیش چندر مشرا نے جمعہ کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کو روکنے کے لئے خاردار تاروں اور باڑ لگانے اور خندقیں کھودنے پر سخت اعتراضات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے لئے خود خندق کھود رہے ہیں۔
مسٹر مشرا صدر کے خطاب پر شکریہ کی تجویز پر بحث میں شریک ہیں اور انہوں نے کہا کہ کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جارہے ہیں۔ کسان ان داتا ہیں ، وہ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے ہیں اور ان کے خلاف غداری کے مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ کسان ہمارے بھائی ہیں، ان کے بچے ہمارے بچوں کی طرح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو ماہانہ پانچ سو روپے
دے کر خریدنا چاہتی ہے۔ یہ حکومت کسانوں پر نئے زرعی قوانین نافذ کرنا چاہتی ہے۔ اگر کسان ان قوانین کو پسند نہیں کرتے ہیں تو پھر ان پر جبرا کیوں تھوپا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تینوں قوانین کو واپس لینا چاہئے۔
مسٹر مشرا نے کہا کہ یہ حکومت سرکاری اداروں کو فروخت کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ ہر ہندوستانی کو لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا پر مکمل اعتماد ہے اسے نجی ہاتھوں میں دینے کے لئے تیاریاں کی گئیں ہیں۔ بینکوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ حکومت ان اداروں کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو ملک کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں، وہ پبلک سیکٹر کے اداروں اور سرکاری اراضی سمیت ہر چیز کو فروخت کررہی ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے ، اس رجحان کو روکا جانا چاہئے۔