ذرائع:
حیدرآباد:تلنگانہ میں راشن کارڈ e-KYC کا عمل آج ختم ہو جائے گا۔ تلنگانہ حکومت نے مرکزی حکومت کی ہدایات پر ای-کے وائی سی کا عمل شروع کیا ہے تاکہ بوگس کارڈس کی نشاندہی کرتے ہوئےحقیقی استفادہ کنندگان تک راشن پہنچایا جائے۔ پہلے 31 جنوری تک آخری تاریخ مقرر گئی تھی لیکن بعد میں اس ڈیڈ لائن میں فروری کے آخرتک توسیع کی گئی۔ یہ آخری تاریخ آج ختم ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ، حکام کا مشورہ ہے کہ اگر کسی راشن کارڈ ہولڈر نے ابھی تک ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، تو انہیں جلد ہی ایسا کرنا چاہئے۔ مرکزی حکومت غربت کے خاتمے کے لئے خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کو راشن کارڈ جاری کرتی ہے۔ راشن کارڈ کی بنیاد پر مختلف سرکاری اسکیموں کے لئے استفادہ کنندگان کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
ای کے وائی سی کا عمل ملک بھر کی کئی ریاستوں میں جاری ہے۔ اب تک تلنگانہ میں 75 فیصد لوگوں نے راشن کارڈکے تعلق سے e-KYCکو مکمل کر لیا ہے۔ مزید 25 فیصداستفادہ کنندگان اسے مکمل کرناہے۔مرکزی حکومت نے ان لوگوں کے لئے آخری تاریخ میں توسیع کی ہے جنہوں نے مختلف وجوہات کی وجہ سے ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے۔ اس کی وجہ سے، تلنگانہ حکومت نے بھی e-KYC کی آخری تاریخ میں توسیع کا حکم جاری کیا ہے۔ استفادہ کنندگان کو راشن کی دکان میں انگلیوں کے نشانات لگا کر ای-کے وائی سی مکمل کرنا ہوگا۔محکمہ سیول سپلائی کےعہدیداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ فروری کے آخر تک 100 فیصد ای-کے وائی سی کو یقینی بنائیں۔ استفادہ کنندگان کو راشن کی
دکانوں پر جانا ہوگا اور ای پی او ایس مشین کے ذریعہ بائیو میٹرک داخل کرنا ہوگا۔ای کے وائی سی عمل اس لئے انجام دیاجارہاہے کہ مرنے والوں کے نام، شادی کرکے دوسرے علاقوں کو جانے والےاورسرکاری ملازمت کے سلسلے میں کوچ کرنے والوں کے نام راشن کارڈ سے نہیں نکالے گئے ہیں،
راشن کارڈ میں نام درج کنبہ کے افراد راشن کی دکانوں پر جائیں اور اپنا راشن کارڈ نمبر اور انگلیوں کے نشانات پیش کریں، آپ کا راشن کارڈ آدھار سے منسلک ہو جائے گا، اس کے بعد، آپ کو ای-پوز مشین سے ایک رسید ملے گی کہ آپ ای-کے وائی سی مکمل کر لیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ای- کے وائی سی کسی بھی راشن کی دکان پر کیا جا سکتا ہے۔ خاندان کے تمام افراد کو ایک ہی وقت میں جانے اور فنگر پرنٹس لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ e-KYC کسی بھی وقت، کہیں بھی مکمل کیا جا سکتا ہے۔
آندھراپردیش کے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے ریاست میں راشن کارڈ ہولڈروں کو خوشخبری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سیول سپلائی کی جانب سے یکم مارچ سے راشن سے فائدہ اٹھانے والوں میں راگی کا آٹا تقسیم کیاجائے گا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ راگی کےآٹے کی تقسیم کا فیصلہ فوڈسیکورٹی کے مقصد سے لیا گیاہے۔ سب سے پہلے، راگی کا آٹا شمالی آندھرا اور رائلسیما اضلاع میں قوت بخش غذا کے کھانے کے طور پر تقسیم کیا جائے گا۔ یکم مارچ سے راشن کی دکانوں پر 1 کلو راگی کے آٹے کے پیکٹ فراہم کئے جائیں گے۔ کھلے بازار میں راگی کے آٹے کی قیمت 40 روپے فی کلو گرام سے اوپر ہے، لیکن راشن کی دکانوں میں مستحقین کو صرف 11 روپئے فی کلو تقسیم کیا جائے گا۔