سری نگر، 19 دسمبر (ایجنسی) پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی (پی ڈی پی) کو بدھ کے روز اُس وقت شدید جھٹکا لگا جب اس کے دو سینئر ترین لیڈران اور سابق وزراءسید بشارت بخاری اور پیر محمد حسین نے اس جماعت سے علیحدگی اختیار کرکے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرلی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں برس جون میں بی جے پی سے حکومتی اتحاد ٹوٹنے کے بعد سے اب تک 7 پی ڈی پی لیڈران اس جماعت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ بشارت بخاری بارہمولہ کے حلقہ انتخاب سنگرانہ سے دو بار پی ڈی پی کی ٹکٹ پر الیکشن جیت چکے ہیں جبکہ سابقہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت میں کابینی وزیر تھے۔ پیر محمد حسین پی ڈی پی بی جے پی حکومت کے دوران جموں وکشمیر وقف بورڈ کے چیئرمین تھے۔
دونوں پی ڈی پی لیڈران کی نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے کی خبریں گزشتہ کچھ روز سے مقامی میڈیا میں گشت کررہی تھیں۔ ان خبروں کے چلتے پی ڈی پی نے گزشتہ شام دونوں سینئر لیڈران کو پارٹی سے بے دخل کرنے کا اعلان
کیا تھا۔ پارٹی نے انہیں پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے بے دخل کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بشارت بخاری اور پیر محمد حسین نے بدھ کو پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر پارٹی میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کی۔ اس دوران نیشنل کانفرنس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر دو ٹویٹس میں کہا گیا "سابق وزیر اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر سید بشارت بخاری کی نیشنل کانفرنس میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عمر عبداللہ اور دیگر سینئر پارٹی لیڈران کی موجودگی میں مسٹر بخاری کا پارٹی میں خیرمقدم کیا ہے"۔
پارٹی نے ایک اور ٹویٹ میں کہا "سابق وزیر اور سینئر پی ڈی پی لیڈر پیر محمد حسین نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور دیگر سینئر پارٹی عہدیداران کی موجودگی میں آج نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرلی"۔ بی جے پی سے حکومتی اتحاد ٹوٹنے کے بعد سے اب تک 7 پی ڈی پی لیڈران اس جماعت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔بشارت بخاری اور پیر محمد حسین سے قبل ڈاکٹر حسیب احمد درابو، عمران رضا انصاری ، عابد حسین انصاری، عباس وانی اور راجا اعجاز علی پی ڈی پی سے الگ ہوگئے۔