ذرائع:
حیدرآباد:تلنگانہ حکومت نے اتوار کو سرکاری مشیروں کی تقرری کے احکامات جاری کئےہیں۔حکومت نے تین لیڈروں کو سرکاری مشیرکے طورپرمقرر کیاہے۔ کانگریس نے سینئر لیڈرمحمدعلی شبیر ، ویم نریندر ریڈی اور ہرکارا وینو گوپال کو حکومت کے مشیرکے طورپر مقرر کیا ہے۔ یہ تینوں کابینہ کے مشیر کے طور پر کام کرینگے۔ اور ہرکارا وینوگوپال پروٹوکول وتعلقات عامہ کے مشیر، ویم نریندر ریڈی چیف منسٹر کے امورکے مشیر اورمحمدعلی شبیرایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے علاوہ اقلیتی محکمہ کے مشیر کے طور پر کام کریں گے۔ ایک اور سینئر لیڈر ملو روی کو دہلی کا خصوصی نمائندہ مقرر کیا گیا ہے۔ حکومت نے اس سلسلے میں احکامات جاری کئے ہیں۔
تذکرہ تھا کہ محمدعلی شبیر کو ایم ایل سی دے کر وزیر بنایا جائے گا۔ ایک مہم چل رہی تھی کہ انہیں کسی نہ کسی کوٹے میں ایوان میں بھیجا جائے گا اور کابینہ میں اقلیتی کوٹہ پرکیاجائے گا۔ جب وہ اسمبلی انتخابات میں کاماریڈی حلقہ سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار تھے، بی آر ایس سربراہ اورچیف منسٹر کے سی آر نے وہاں مقابلہ کیا اور ٹی پی سی سی کے صدر ریونت ریڈی نے بھی کاماریڈی سے مقابلہ کیاتھا۔ شبیر علی نے نظام آباد اربن سے الیکشن لڑا اور ہار گئے۔ فی الحال ریونت کی کابینہ میں اقلیتی طبقے کی کوئی نمائندگی نہیں ہے کیونکہ اقلیتی کوٹے میں کوئی ایم ایل اے نہیں ہے۔ اس کے ساتھ یہ بحث چل رہی تھی کہ محمد علی شبیر کو ایم ایل سی بنا کر وزیر کا عہدہ دیا جائے گا۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ وہ
سرکاری مشیر کے طور پر تقرری کے بعد وزیر کے عہدے کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
ویم نریندر ریڈی چیف منسٹر ریونت ریڈی کے دوست اور قریبی دوست ہیں۔ اس سے قبل یہ دونوں تلگودیشم پارٹی میں فعال طور پر کام کر چکے ہیں۔سال 2004-2009 کے درمیان ویم نریندر ریڈی نے محبوب آباد کے ایم ایل اے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ریونت ریڈی، جو 2007 میں ایم ایل سی کے طور پر منتخب ہوئے تھے، نے ٹی ڈی پی کے نوجوان لیڈروں کے درمیان دوستی کو مضبوط کیا جو دونوں ایوانوں میں سرگرم تھے۔ محبوب آباد، ایک سیاسی قلعہ جسے ویم نریندر نے بنایا تھا، 2009 میں حلقوں کی دوبارہ تقسیم میں محفوظ کیا گیا تھا۔ پھر 2015 میں، ریونت ریڈی نے اپنے دوست ویم نریندر کو ایم ایل سی کے طور پر جیتنے کی کوشش کے طور پر نامزد ایم ایل اے سٹیفنسن سے رابطہ کیا۔ بعد کے دور میں ریونتھ کو کئی اتار چڑھاو کا سامنا کرنا پڑا، نریندر ریڈی ان کے پیچھے کھڑے رہے۔ اس کے بعد دونوں ایک ہی وقت میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔
انہوں نے انتخاب کے دوران پی سی سی صدر کی مہم میں کلیدی کردار ادا کیا۔ کانگریس کی حکومت بنتے ہی سب کو لگا کہ اسے مناسب عہدہ مل جائے گا۔ اس کے مطابق ویم نریندر ریڈی کو کابینہ کے درجہ کے ساتھ سرکاری مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا۔ ہرکارا وینوگوپال کانگریس پارٹی کے ایک سینئر رہنما ہیں، جو فی الحال ٹی پی سی سی کے نائب صدر اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پارٹی کے لئے ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں کانگریس حکومت میں جگہ دی گئی۔