شاہین باغ کو بدنام کرنے اور سیاسی مقصد حاصل کرنے کےلئے انہدامی کارروائی : واجد خان
نئی دہلی 9 مئی (یو این آئی) جنوبی دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ کئی ہفتوں سے ساوتھ دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی) کے انکروچمنٹ کے خلاف ایکشن لینے کی خبروں کے درمیان آخرکار ٖآج کارپوریشن نے اپنی کارروائی کو انجام دیا۔ لیکن سیکڑوں کی تعداد میں پولیس فورس ، ایم سی ڈی کے افسران اور بلڈوزروں کے ساتھ شاہین باغ پہنچی ایم سی ڈی کی ٹیم کو وہاں انکروچمنٹ اور تجاوزات جیسی کوئی چیز نہیں ملی۔
قبل ازیں 5 مئی کو بھی ایم سی ڈی کا کارروائی کا پروگرام تھا۔ لیکن فورس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس دن یہ کارروائی ملتوی کردی گئی تھی۔
آج صبح تقریباً 11 ایم سی ڈی کاعملہ بڑی تعداد میں پولیس فورس اور بلڈوزر کے ساتھ سریتا وہار ریڈ لائٹ سے روانہ ہوا لیکن اسے شاہین باغ کے سریتا وہار روڈ پر انکروچمنٹ اور تجاوزات جیسی کوئی تعمیرات نہیں ملی۔ سوائے ایک کمرشیئل بلڈنگ کے جس کے باہر رینوویشن کے لئے لوہے کے پاڑھ لگے ہوئے تھے، جسے پولیس، ایم سی ڈی کے عملہ، مقامی
نمائندوں ممبر اسمبلی امانت اللہ خان اور کونسلر واجد خان کے ساتھ بات چیت کے بعد مقامی لوگوں نے خو د اپنے ہاتھوں سے ہٹادیا، جس کے نتیجے میں بلڈزور کے استعمال کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔
اس دوران ہزاروں کی تعداد میں موجود لوگوں نے بڑی تعداد میں موجود بعض نیوز چینلوں کے نمائندوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی جن پر یہ الزام تھا کہ وہ شاہین باغ کے لوگوں کو بدنام کرنے کے لئے غلط رپوٹنگ کر رہے ہیں اور انہدامی کارروائی کو ہائی پروفائل بنانے کے لئے گزشتہ کئی ہفتوں سے بعض نیوز چینلوں پر بحث کرائی جارہی ہے۔
اس دوران موقع پر موجود عام آدمی پارٹی (آپ) کے لیڈر اور مقامی ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے دعوی کیا کہ شاہین باغ میں کوئی انکروچمنٹ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ناجائز تعمیرات ہے۔ اگر ایم سی ڈی کو کہیں کوئی انکروچمنٹ نظر آاتا ہے تو وہ اس کی نشاندہی کرے ،متعلقہ لوگوں سے بات کرکے ہم خود ان تجاوزات کو ہٹا دیں گے ۔ مسٹرامانت اللہ نے کہا کہ ایک مسجد کے سامنے تعمیرشدہ باتھ روم کو پہلے ہی منہدم کرادیا گیا ہے ۔ ثبوت کے طور پر اس کا ویڈیو ان کے پاس موجود ہے۔