واشنگٹن : امریکہ دہائیوں پرانی اپنی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے مئی مہینہ میں یروشلم میں نیا سفارتخانہ کھولے گا اور اتفاق سے یہ اسرائیل کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے جارہا ہے ۔ امریکی وزارت خارجہ نے اس کی تصدیق کی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے کل کہاکہ یروشلم سفارتخانہ قونصل خانہ کی عمارت میں کام کرنا شروع کرے گا اور 2019کے آخر تک اسے نئی عمارت میں کھولا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان حیدار نورت نے اتفاق سے اسرائیل کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر ایسا ہونے کے تعلق سے کہاکہ ہم اس تاریخی قدم پر خوش ہیں اور مئی مہینہ کا انتظار کررہے ہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عبوری سفارتخانہ میں سفیر کے دفتر کی جگہ ہوگی اور محدود اسٹاف ہوگا۔ 2019کے آخر تک سفارتخانہ نئی عمارت میں کھولاجائے گا۔
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر میں یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی اعلان
کیا تھا۔ اس فیصلہ سے امریکہ کے معاون عرب ممالک بھی ناراض ہوگئے۔ کسی بھی دیگر ملک نے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی کے طورپر تسلیم شدہ حیثیت نہیں دی ہے۔ مسٹر ٹرمپ نے اس فیصلہ سے مغربی ایشیا میں امن بحالی کی کوششوں پر امریکہ اور یوروپی یونین کے مابین عدم اتفاق کے بیج بو دےئے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے یروشلم میں سفارتخانہ کھولنے کے امریکہ کے فیصلہ پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔اسرائیل کے واشنگٹن سفارتخانہ نے بیان جاری کرکے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی کے طورپر تسلیم شدہ حیثیت دینے کے تاریخی فیصلہ کے بعد اسرائیل کے یوم آزادی کے موقع اپر امریکہ نے یہاں فیصلہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلہ نے اسرائیل کے 70ویں یوم آزادی کو مزید بڑا تہوار بنا دیا ہے۔ مسٹر ٹرمپ کی قیادت اور دوستی کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔