واشنگٹن۔ امریکہ کے اسٹیٹ ڈیارٹمنٹ نے ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) اور تحریک آزادی کشمیر (ٹی اے کے) کو کالعدم قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ مذکورہ دونوں تنظیمیں کالعدم لشکرطیبہ کے ہی مختلف نام ہیں جنہیں سیاسی پارٹیوں کے نام سے رجسٹرڈ نہیں کرایا جا سکتا۔ اسٹیٹ ڈیارٹمنٹ نے اپنی ویب سائٹ پر دہشت گردوں پر مشتمل فہرست میں 7 نام بھی شامل کیے ہیں جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ایم ایم ایل کی قیادت کا حصہ ہیں اور لشکرِطیبہ کے متحرک کارکن ہیں۔
اسٹیٹ ڈیارٹمنٹ نے ایم ایم ایل اور ٹی اے کے کو لشکر طیبہ کے’متفرق‘ نام قرار دے کر انہیں غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او) اور عالمی دہشت گرد (جی ٹی) کی فہرست میں شامل کردیا۔ اس حوالے سے اسٹیٹ ڈیارٹمنٹ نے واضح کیا کہ’’لشکرطیبہ کے چیف حافظ سعید نے اگست 2017 میں ایم ایم ایل تشکیل دی تاکہ سیاسی محاذ پر فعال رہیں، لشکرطیبہ کے اراکین نے ایم ایم ایل کی تنظیم سازی کی اور انتخابی مہم کے دوران ویزاں بینرز
پر حافظ سعید کی حمایت نظر آئی‘‘۔
روزنامہ ’ڈان‘ کے مطابق رابطہ کار برائے انسداد دہشت گردی، سفیر نیتھن اے سیلز نے کہا کہ ’’دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا مقصد لشکرطیبہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا ہے تاکہ لوگ ان سے دھوکا نہیں کھائیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ’’لشکرطیبہ اپنا کوئی بھی نام رکھ لے لیکن وہ ایک پرتشدد دہشت گرد گروپ ہے اور امریکہ ان تمام اقدامات کی حمایت کرے گا جس کے تحت لشکرطیبہ سیاسی جماعت بن کر نہ ابھرے اور وہ اثرا نداز ہونے کے لیے تشدد کا راستہ ترک نہ کردے‘‘۔
اس سے قبل 19 جنوری کو امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نورٹ کا ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حافظ سعید کے حوالہ سے ہمدردانہ انداز میں بات کی اور ان کے نام کے آخر میں ’صاحب ‘کا لاحقہ استعمال کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔