ذرائع:
تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کے سیلاب متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے شروع کیے گئے اقدامات کی تفصیلات پیش کرے۔ اس نے حکومت سے پیر تک اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔
چیف جسٹس آلوک ارادے اور جسٹس ٹی ونود کمار پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے تفصیلات طلب کیں کہ کتنے گاؤں ڈوب گئے ہیں اور کیا امدادی اقدامات کیے گئے ہیں۔ بنچ نے یہ بھی استفسار کیا کہ کیا نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی پالیسی کے مطابق متاثرین کو
کوئی امداد یا معاوضہ فراہم کیا گیا ہے۔
شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں غیر معمولی بارش نے سیلاب کو جنم دیا، 100 سے زیادہ دیہات زیر آب آگئے، سڑکوں کے رابطے منقطع ہوگئے، بجلی منقطع ہوگئی، اور زرعی فصلوں کو نقصان پہنچا۔
تلنگانہ میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب نے 17 لوگوں کی جان لی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ملوگو ضلع میں آٹھ افراد بہہ گئے۔ ان کی لاشیں جمعے کو برآمد ہوئیں۔
ہنم کونڈہ اور کھمم اضلاع میں تین تین اموات ہوئیں۔ محبوب آباد میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ جے شنکر بھوپالپلی ضلع میں ایک موت کی اطلاع ملی۔