نئی دہلی، 13 اپریل (یواین آئی)سپریم کورٹ نے کرونا وائرس ’کووڈ۔19‘ کے سلسلے میں جاری مکمل بند کی وجہ سے بیرون ممالک میں پھنسے ہندوستانیوں کو پیرکو مشورہ دیا ہے کہ ’’جو جہاں ہے ، وہیں رہیں۔‘‘
عدالت عظمی نے بیرون ممالک میں پھنسے ہندوستانیوں کو ملک واپس لانے پر مرکزی حکومت کے ذریعہ لگائی گئی پابندیوں میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس ایم ایم شانتاناگودر کی بنچ نے بیرون ممالک میں رکنے والے ہندوستانیوں سے اپیل ہے کہ جو جہاں ہیں وہیں رہیں۔‘‘ عدالت نے کہا کہ انہیں ابھی واپس لانا ممکن نہیں
ہوگا۔
عدالت عظمی نے سات عرضیوں کی مشترکہ طور سے سماعت کی جس میں برطانیہ، امریکہ، ایران اور دیگر خلیجی ممالک میں طالب علموں، کام کرنے والےملازموں، مزدوروں اور ماہی گیروں اور ہندوستانی شہریوں کو وہاں سے نکالنے کی درخواست کی ہے۔ اس دوران سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے یہ بھی کہا کہ اس بحران کے دوران لوگوں کو ہندوستان واپس لانا ناممکن ہے اور انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے پہلے سے دائر حلف نامہ میں اس رخ کا اعادہ کیا ہے۔
مسٹر مہتہ نے کہا کہ ’’پوری دنیا میں لوگوں کو ویزا ایکسٹینشن مل رہے ہیں۔ ہمارے حلف نامے میں میں نے واضح طور سے ذکر کیا ہے کہ یہ ابھی ممکن نہیں ہے۔‘‘