ذرائع:
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو تمل ناڈو حکومت کی طرف سے مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا، جس نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو ریاست بھر میں روٹ مارچ کرنے کی اجازت دی تھی۔
جسٹس وی راما سبرامنیم کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اپیل خارج کر دی گئی ہے۔ سماعت کے دوران آر ایس ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر تمل ناڈو میں اس کے مارچ پر دہشت گرد تنظیم حملہ کر رہی ہے تو ریاستی حکومت کو اس کی حفاظت کرنی ہوگی۔
تمل ناڈو حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے عدالت کے سامنے عرض کیا تھا کہ ’’ہم ریاست بھر میں روٹ مارچ اور جلسے کرنے
کے بالکل مخالف نہیں ہیں، لیکن یہ ہر گلی، ہر محلہ میں نہیں ہوسکتا‘‘۔
روہتگی نے استدلال کیا کہ آر ایس ایس مارچوں کے انعقاد میں کارٹ بلانچ کی تلاش نہیں کر سکتا اور مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ریاست میں سیکورٹی کی صورتحال نے مخلوط بیگ پیش کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاستی حکومت امن و امان کے خدشات پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔
بنچ نے زبانی طور پر کہا تھا کہ طاقت کی زبان اور جمہوریت کی زبان کے درمیان توازن قائم کیا جانا چاہیے۔ آر ایس ایس کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے عرض کیا کہ ریاستی حکومت ممنوعہ تنظیم سے تعلق کے خدشات کا حوالہ دے کر کسی تنظیم کو پرامن مارچ کرنے سے نہیں روک سکتی۔