نئی دہلی، 09مارچ :- ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے عزت کے ساتھ مرنے کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ناقابل برداشت اور دردناک بیماری سے بچنے کے لئے ایک ایسی موت کی اجازت دے دی جس میں مرنے والا ازخود فعال نہ ہو۔
اس کے لئے بہرحال کچھ اصول اور طریقے مرتب کئے گئے ہیں۔
چیف
جسٹس آف انڈیا دیپک کمار مشرا ، جسٹس اے کے سیکری ، جسٹس اے ایم کھانڈویلکر ، جسٹس ڈی وائی چندرچون اور جسٹس اشوک بھان پر مشتمل ایک آئینی بنچ نے یہ فیصلہ اس عرضی پر سنایا جس میں جینے کی رضا ختم کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے جس کے تحت مریض کو لائیو سپورٹ سسٹم سے اس وقت الگ کردیا جائے گا جب ڈاکٹر یہ محسوس کریں گے کہ اب مریض کو موت سے ہمکنار ہونے سے بچایا نہیں جاسکتا۔