حیدرآباد- - - - مسلمانوں نے گزشتہ 70 برسوں کے دوران ہندوستان کی مختلف سیاسی جماعتوں پر اعتبار کیا لیکن جواب میں ان پارٹیوں نے انہیں کچھ بھی نہیں دیا ، صرف استحصال کیا۔ ان حقائق کا اظہاررکن پارلیمنٹ و مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے نئی دہلی میں جماعت اسلامی ہند کی طلبہ تنظیم ایس آئی او کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایس آئی او کی کارکردگی ، ڈسپلن اور عوامی خدمت کے جذبہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کی بالخصوص نوجوانوں کی تعلیمی ترقی اور فلاح و بہبود سے متعلق دلچسپی لائق تقلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکولراز م لفظ کا استعمال صرف مسلمانوں کو گمراہ کرنے کیلئے
استعمال کیا جاتا ہے۔ گزشتہ 70 برسوں سے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیاگیا۔ ان حالات کے باوجود ہمیں اپنے مسائل کو بلا خوف و خطر دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیئے کیونکہ دستور ہند بھی ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی تہذیب و ثقافت کی حفاظت کریں۔ صدر مجلس نے کہا کہ آج بعض گوشوں سے بابری مسجد سے دستبردار ہونے کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن ہم اس سے دستبردار نہیں ہو نگے۔ انہوں نے عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد دوبارہ تعمیر ہوگی ۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سیاست سے وابستہ ہوکر ملک و قوم کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ حالات کا مکمل ہوشمندی ، تدبر و تفکر کے ساتھ مقابلہ کریں ۔