گاندھی نگر، 14 دسمبر:- وزیر اعظم نریندر مودی اور راہل گاندھی کے لئے وقار کی جنگ کے ساتھ ہی برسراقتدار بی جے پی اور اہم اپوزیشن کانگریس کے لئے 'کرو یا مرو کی جنگ' اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات کا 'سیمی فائنل' تک قرار دیئے جا رہے گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں آج ریاست کے شمال اور وسطی علاقوں کے 14 اضلاع کی 93 سیٹوں پر سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹنگ صبح آٹھ بجے شروع ہو گئی۔
کچھ مقامات پر ای وی ایم میں تکنیکی خرابی کے سبب ووٹنگ تاخیر سے شروع ہونے کی بھی اطلاع ہے. پہلے مرحلہ کے مقابلے میں صبح آج زیادہ سرد ہونے کے باوجود پولنگ شروع ہونے کے پہلے ہی کئی مقامات پر ووٹروں کی لمبی قطاریں نظر آرہی
ہیں. صبح جلد ووٹ ڈالنے والوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی 97 سالہ والدہ هيرابا نے گاندھی نگر میں، سابق وزیر اعلی آنندی بین نے گھاٹ لوڈيہ میں اور کانگریس کے الپیش ٹھاكور نے احمد آباد کے اینڈلہ میں ووٹ ڈالے۔
مسٹر مودی خود آج احمد آباد کے رانپ علاقہ میں نشان اسکول بوتھ پر ووٹ دیں گے جبکہ سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، شاه پور کے ہندی اسکول، وزیر خزانہ ارون جیٹلی ویجل پور اور بی جے پی صدر امت شاہ ناران پورہ میں ووٹ دیں گے.جن سیٹوں پر آج پولنگ ہو رہی ہے ان میں سے 2012 کے گزشتہ انتخابات میں برسراقتدار بی جے پی نے 52، کانگریس نے 39 اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست جیتی تھی۔