ممبئی۔ امسال حج کے لیے بغیر محرم کے 1,308خواتین نے اپنا نام اندراج کرایا ہے جبکہ کیرالا سے ان کی تعداد سب سے زیادہ 1,124 ہوگی۔ اس کا اعلان حج کمیٹی آف انڈیا نے کیا ہے۔ اس کے بعد اترپردیش ،کرناٹک ،تمل ناڈواور مہاراشٹر کا نمبر آتا ہے جبکہ گجرات سے بغیر محرم کی ایک بھی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
حج کمیٹی ذرائع کے مطابق اترپردیش سے صرف 32خواتین نے بغیر محرم کے فریضہ حج پر جانے کی درخواست کی ہے جبکہ تمل ناڈو سے 28،کرناٹک سے 24اور مہاراشٹر سے محض 16خواتین کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔جوکہ چار خواتین سے گروپ میں جا سکتی ہیں۔ راجستھان(12)،پڈوچری (8)اور اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش سے 4-4درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
حج کمیٹی کے مطابق امسال ملک سے 175,025عازمین حج سعودی عرب جائیں گے ۔امسال سے سعودی عرب کے ایک قانون کے تحت 45سال سے زائد عمر کی خواتین چار خواتین کے گروپ میں بغیر محرم سفر حج
کرسکتی ہیں اور مرکزی حکومت نے اس کی اجازت دے دی ۔ حکومت کا خیال تھا کہ زیادہ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوں گی ،لیکن صرف 1,308 خواتین نے درخواستیں دی ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس زمرہ میں مودی کی ریاست گجرات سے ایک بھی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ وزیراعظم نریندرمودی نے گجرات الیکشن کے دوران انتخابی مہم کے دوران مرکزی حکومت کے اس فیصلہ کا ذکرکیا تھا۔
گجرات کی طرح ہریانہ ،مغربی بنگال ،تریپورہ ،آندھرا پردیش ،چھتیس گڑھ ،گوا،جھارکھنڈ ،جموں وکشمیر ، کرناٹک آسام ، بہار ،اڑیسہ ،تلنگانہ اور دہلی این سی آر سے ایک بھی خاتون نے اس زمرہ میں درخواست نہیں دی ہے ۔ حکومت کے فیصلہ میں عام لوگوں نے دلچسپی نہیں دکھائی اور علماء کرام نے بھی مخالفت کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق مرد معاون کے بغیر خاتون کو سفرنہیں کرنا چاہئیے اور حج جیسے مذہبی امور میں ایسا کرنا ناقابل قبول ہے۔