ذرائع:
حیدرآباد: ایک تالا بند قبر کی تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے اور خبروں میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں والدین نے عصمت دری کو روکنے کے لیے اپنی بیٹیوں کی قبروں پر تالا لگا دیا ہے۔
تاہم، آلٹ نیوز کی جانب سے حقائق کی جانچ پڑتال سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تصویر دراصل ہندوستان کے ایک شہرحیدرآباد کے قبرستان کی ہے۔
قبرستان دراب جنگ کالونی، مدنا پیٹ، حیدرآباد میں واقع مسجد سالار ملک کے سامنے واقع ہے۔
مسجد کے مؤذن مختار صاحب نے آلٹ نیوز کو تصدیق کی کہ تالا بند قبر تقریباً 1.5 سے 2 سال پرانی ہے اور متعلقہ کمیٹی کی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تھی۔ یہ داخلی دروازے کے
سامنے واقع ہے۔ یہ جالی لوگوں کو بغیر اجازت پرانی قبروں پر لاشوں کو دفن کرنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو قبر پر مہر لگانے سے روکنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
قبر ایک بوڑھی عورت کی ہے جو ستر کی دہائی میں چل بسی تھی۔ ان کے بیٹے نے اسے دفن کیے جانے کے تقریباً 40 دن بعد قبر پر گرل بنائی تھی۔
تصویر اصل میں ٹوئٹرپرشیئرکی گئی تھی کہ یہ پاکستان کی ہے اور جنسی طور پر مایوس معاشرے‘ کی نشاندہی کرتی ہے۔
جہاد واچ کے ڈائریکٹر رابرٹ اسپینسرنے بھی اس تصویر کو ٹوئٹ کیا جس کا کیپشن لکھا تھا 'پاکستان' والدین نے مردہ بیٹیوں کی قبروں کو بند کر دیا ہے تاکہ نیکروفیلیا کو روکا جا سکے۔
تاہم، ان دعوؤں کی تردید مختار صاحب اور آلٹ نیوز کی فیکٹ چیکنگ نے کی ہے۔