ذرائع:
سپریم کورٹ نے کرناٹک حجاب تنازعہ پرایک نا مکمل فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی مختلف رائے تھی، جس کے بعد کرناٹک میں حجاب پر پابندی فی الحال برقرار رہے گی۔ عدالت کے اس تبصرہ پر اے آئی ایم آئی ایم صدراویسی صاحب کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کا فیصلہ حجاب کے حق میں آیا۔ ساتھ ہی کرناٹک ہائی کورٹ
کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ اس فیصلے میں قرآن کی غلط تشریح کی گئی۔
اویسی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج سدھانشو دھولیا نے کہا کہ یہ انتخاب کا معاملہ ہے۔ میرے خیال میں یہ فیصلہ حجاب کے حق میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے غیر ضروری ایشو بنایا ہے۔ بتا دیں کہ سپریم کورٹ میں جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی حجاب پر پابندی پر مختلف رائے تھی۔ اب یہ معاملہ چیف جسٹس کو بھیجا جائے گا اور اس کی سماعت بڑے بنچ میں ہوگی۔