اسلام آباد 2 اپریل (یو این آئی) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ 'اسٹیبلشمنٹ' نے انہیں تین آپشنز دیے ہیں: 'استعفیٰ، تحریک عدم اعتماد یا انتخاب'۔
انگریزی روزنامہ ڈان نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ ایک انٹرویو کے دوران مسٹر خان سے پوچھا گیا کہ کیا اپوزیشن، حکومت یا "کسی اور پارٹی" نے جلد انتخابات کرانے یا ان کے استعفیٰ کو آپشن کے طورپر تجویز کیا ہے۔
مسٹر خان نے کہا، ’’جب میرے سامنے تین آپشنز پیش کیے گئے تب ہم نے کہا کہ الیکشن سب سے اچھامتبادل ہے، میں استعفیٰ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور جہاں تک عدم اعتماد کے ووٹ کا تعلق ہے، میں آخر تک لڑنے پر یقین
رکھتا ہوں۔
تحریک عدم اعتماد سے قبل اپوزیشن کیمپ اپنی پارٹی کے کئی ارکان کے شامل ہونے کے معاملے پر، مسٹر خان نے کہا، ’’گرچہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی، ’’ہم ایسے لوگوں (منحرف) کے ساتھ حکومت نہیں چلا سکتے۔"
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ قبل از وقت انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا، "اگر ہم اس (تحریک عدم اعتماد) ووٹ میں جیت جاتے ہیں، تو قبل از وقت انتخابات کروانا بہت اچھا خیال ہے۔"
قبل ازیں انٹرویو میں مسٹر خان نے دعویٰ کیا کہ ان کی جان کو خطرہ تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت گرانے کی سازش کرنے والے یہ جان کر خوفزدہ ہوگئے تھے کہ اگر وہ (مسٹرعمران) ہٹ بھی جاتے ہیں، توعوام ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔