لکھنو : اترپردیش میں گزشتہ کچھ مہینوں سے رنگوں کی سیاست عروج پر ہے اور ہر چیز پر بھگوا رنگ چڑھانے کا دور جاری ہے۔ راجدھانی لکھنو میں وزیر اعلی دفتر کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کے بعد اب اکھیلیش یادو کے دور حکومت میں بنے لکھنو کے ڈیوائیڈر ، سائیکل ٹریک اور پارک پر بھی بھگوا رنگ چڑھادیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ کچھ دنون قبل ریاستی حج کمیٹی کی باہری دیواروں کو بھی رعفرانی رنگ میں رنگ دیا گیا تھا ، مگر معاملہ کے طول پکڑنے کے بعد اس کا رنگ تبدیل کردیا گیا۔
لکھنو کے گومتی نگر میں نگم نے سائیکل ٹریک کے کنارے لگے ڈیوائیڈر پر بھگوا رنگ چڑھادیا ہے ۔ اس سے پہلے اس کو کالا اور پیلا رنگ سے رنگا گیا
تھا ۔ اترپردیش میں بھگوا رنگ سے رنگائی کیلئے نگم کی جانب سے ایجنسیوں کو لاکھوں کے ٹینڈر جاری کئے گئے ہیں۔
سرکار کے 100 دن پورے ہونے کے موقع پر یوگی بنارس پہنچے تو ان کیلئے سرکٹ ہاوس کو بھی کیسریا کردیا گیا ۔ ٹیچروں کی شدید مخالفت کے باوجود پیلی بھیت میں 100 سے زیادہ اسکولوں کو بھگوا رنگ میں رنگ دیا گیا ۔ ریاست میں بس اور ای رکشہ پر بھی زعفرانی رنگ چڑھ کر بول رہا ہے۔
خیال رہے کہ اترپردیش ریاست میں صنعتی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے 21 اور 22 فروری کو انویسٹرس سمٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ مانا جارہا ہے کہ اسی وجہ سے لکھنو میں جگہ جگہ بھگوا کرن کیا جارہا ہے۔