داؤس۔ عالمی امن اور اخوت کے حق میں ہندوستان کی روایتی عالمی اپیل کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اقوام عالم کو دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلیوں اور بعض ملکوں کے ’’خودغرضانہ ‘‘ رویہ سے لاحق نئی آزمائشوں کے تئیں خبردار کیا۔ کسی ملک کا نام لئے بغیر مسٹر مودی نے پاکستان کو درپردہ نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اچھے اور برے دہشت گردوں کا مصنوعی فرق سامنے لانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ دہشت گردوں سے زیادہ بڑا خطرہ بن کر ابھر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے پوری نوع انسانی کو خطرہ لاحق ہے اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کا دہشت گردی کی طرف مائل ہونا دوسرا بڑا خطرہ ہے۔ دنیا دہشت گردی اور تشدد پھیلنے سے مزید منقسم ہورہی ہے۔ مسٹر مودی نے گلوبلائزیشن کے سکڑتے ہوئے دائرہ کے تعلق سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ بعض ممالک صرف اپنے سوچنے کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
right;">
موسمیاتی تبدیلی پر اظہار خیال کرتے ہوئے اور نالج بینک اور ڈاٹا انفارمیشن کا دائرہ وسیع کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن ، استحکام اور سلامتی بڑے چیلنجوں میں تبدیل ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاٹا انفارمیشن کا انقلاب امکانات کے نئے در کھولنے کے ساتھ ساتھ بڑی آزمائشیں بھی سامنے لارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبلائزیشن کے نتیجے میں سامنے آنے والے مسائل اور روکاوٹوں سے الگ تھلگ ہوکر نہیں نمٹاجا سکتا بلکہ اسمارٹ اور لچک دار پالیسیوں کے ذریعہ انہیں سمجھنے اور مطابقت کے ساتھ پیش آنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ تحفظ پسندی گلوبلائزیشن کے خلاف سراٹھارہی ہے اوراس رجحان کے نتیجے میں باہمی اور کثیر قومی تجارتی مذاکرات تقریباً ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سپلائی کی کڑیاں عملاً ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں او رکسی بھی دو ملک یا ہمسایوں کے درمیان تجارت کو بھی اسی طرح کے حالات کا سامنا ہے۔