نئی دہلی، 5 ستمبر (ایجنسی) وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے دہشت گردی کو دنیا کا سب سے بڑا سلامتی کے لئےچیلینج قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو متحد ہوکر اس سے لڑنا ہوگا اور اس کی حمایت کرنے اور اس کے لئے فنڈ مہیا کرانے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔
جنوبی کوریا کے دورے پر جانے والے مسٹر سنگھ نے سیول دفاعی بات چیت 2019 میں اہم مقرر کے طور پر ’’مل کر امن قائم کرنا: چیلنج اور ویزن‘‘ کے موضوع پر بولتے ہوئے کہا کہ دنیا کے سامنے کئی چیلنجوں میں سے دہشت گردی ہی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ دہشت گردی سے کوئی بھی ملک محفوظ نہیں ہے اور ہندوستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دوطرفہ ، علاقائی اور اقوام متحدہ اور دیگر پلیٹ فارموں کے ذریعہ بین الاقوامی سطح پر تعاون کی سمت میں کوشاں ہے۔
مسٹر سنگھ
نے کہا کہ عالمی سیاسی نظریہ مسلسل بدل رہا ہےجس سے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے بین الاقوامی اور علاقائی چیلنج اہم طور پر اختیار کررہے ہیں ۔ نت نئی تکنالوجی کا بھی کا علاقائی اور عالمی سلامتی کے ماحول پر اثر پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ، ’’ہمارے علاقے کو دہشت گردی ، ٹکراؤ ، بین الاقوامی جرائم اور سمندری خطروں جیسے کئی روایتی اور غیر روایتی سلامتی کے خطروں کے ساتھ توانائی سمیت مکمل ترقی، کم ہوتے بین علاقائی تجارت اور رابطے میں کمی جیسے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
مسٹر راج ناتھ نے کہا کہ سرحدی اور آس پاس کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہندوستان کی ’پڑوسی پہلے کی پالیسی‘میں ترجیح ساتھ شامل ہے ۔ اس پالیسی میں انڈین اوسیئن ریم اسوسی ایشن اور بیمسٹیک ملک کے ساتھ رابطے اور تعاون بڑھانا بھی شامل ہے۔