الہ آباد۔ اترپردیش میں الہ آباد کے گھورپور علاقے میں دو فرقوں کے درمیان ہونے والے تنازعہ کے بعد آتش زنی اور چاقو بازی کے بعد پیدا ہوانے والی کشیدگی کے بعد اب صورت حال کنٹرول میں ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (يمناپار) دپیندر چودھری نے بتایا کہ گھورپور کے كرما میں کل معمولی بات پر ایک فریق نے دوسرے فریق کے دھرمیندر نامی نوجوان کو چاقو مار دیا تھا۔ اس کے بعد دونوں فرقوں میں کشیدگی بڑھ گئی ۔ پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے حالات کو کنٹرول میں کر لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں دھرمیندر کے بھائی مہندر کمار نے ملزم ندیم اور وسیم سمیت آٹھ افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔ پولیس نے ملزم وسیم سمیت دونوں جانب سے آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے، کچھ لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔ احتیاطاً پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف ) کے
جوان بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ كرما مارکیٹ میں پٹیل چوراہے پر چائے پان کی دکان چلانے والے سبھاش پٹیل کے کھیت سے بہت روز سے پووال چوری ہو رہا تھا۔ جمعرات کی شام سبھاش کے بیٹے دھرمیندر کی سگے بھائیوں ندیم اور وسیم سے اسی بات پر مارپیٹ ہو گئی تھی جسے باہمی سمجھوتے کے بعد معاملہ کو ختم کردیا گیا تھا۔
کل دھرمیندر جب اپنی چائے کی دکان پر کھڑا تھا تب ہی ندیم اپنے بھائی وسیم اور کچھ لوگوں کے ساتھ وہاں پہنچا اور گزشتہ باتوں کو لے کر بحث کرنے لگا۔ اسی درمیان وسیم نے دھرمیندر کے پیٹ میں چاقو مار دیا اور فرار ہو گیا۔ واقعہ کے بعد پٹیل برادری کے لوگوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ پولیس کے سمجھانے پر ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا اور دکان میں آگ لگا دی تھی۔ پتھراؤ اور بھگدڑ میں صدر ایس ڈی ایم، ایک پولیس کا جوان اور تین پی اے سی کے جوان زخمی ہو گئے تھے۔