: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد 26مئی(یواین آئی)وزیراعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست کو خاندانی حکمرانی سے پاک کریں۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ جب کبھی خاندانی حکمرانی ملک میں ہوئی،ملک کو گھپلوں اوررشوت خوری میں دھکیل دیاگیا۔ایسا ہی تلنگانہ میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی، ٹکنالوجی پر یقین رکھتی ہے۔خاندانی حکمرانی میں یقین رکھنے والے ریاست کو کچلنے کا مرکز بناناچاہتے ہیں۔بی جے پی اس کو ٹکنالوجی کا مرکز بناناچاہتی ہے۔مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کوریاست کا درجہ دلانے کیلئے کیاگیا احتجاج صرف ایک خاندان کی بہبود کیلئے نہیں تھا۔خاندانی حکمرانی کے ذریعہ تمام پہلووں سے ریاست کو برباد کیاجارہا ہے۔ایسی جماعتیں جمہوریت اور ملک کی بڑی دشمن ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے وزیراعلی چندرشیکھرراو پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے تلنگانہ غلام بن گیا ہے۔ایک خاندان مسلسل پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پرعمل کررہا ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ صرف ایک خاندان کے لیے الگ ریاست نہیں بنی۔ تلنگانہ میں اقتدار کی تبدیلی ضرور ہونے والی ہے ریاست میں بی جے پی کی لہر محسوس کی جا رہی ہے یہاں بھی اقتدار میں ہم آکر رہیں گے۔تلنگانہ کی ترقی کے لئے کسی بھی حد تک جدوجہد کرنے ہم تیار ہیں،ہم نوجوانوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔سب کا ساتھ سب کا وکاس کے یقین کے ساتھ بی جے پی کام کررہی ہے جبکہ خاندانی حکمرانی اور بدعنوانی کی وجہ تلنگانہ ترقی نہیں کر پا رہا ہے۔وزیراعظم نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر بیگم پیٹ ایرپور ٹ پر بی جے پی کی جانب سے منعقدہ جلسہ سے خطاب کیا۔انہوں نے تلگو زبان میں اپنی تقریر کا آغاز کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جن امنگوں کے لئے شہداء نے اپنی جانیں قربان کیں وہ تلنگانہ میں ابھی تک پوری نہیں ہو
سکیں۔ مودی نے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے نوجوانوں کو سیاست میں مواقع نہیں ملتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ کے مستقبل اور تلنگانہ کے وقار کی جنگ لڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا جوش و خروش دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی جدوجہد رنگ لا رہی ہے اور عوام نے تلنگانہ میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ یقینی ہے کہ اس بار تلنگانہ میں بی جے پی برسراقتدار آئے گی۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی امنگوں کو آگے بڑھانے کی اپیل کی۔ قبل ازیں بیگم پیٹ ایرپورٹ پر مودی کا استقبال گورنر تملی سائی، مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے کیا۔ مودی نے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ اوہام پرستی میں یقین رکھتے ہیں جبکہ بی جے پی ٹکنالوجی اور سب کا ساتھ سب کا وکاس بی جے پی میں یقین رکھتی ہے۔آدتیہ ناتھ جو سنیاسی ہیں بھی اوہام پرستی میں یقین نہیں رکھتے، وہ دوسری مرتبہ یوپی میں برسراقتدارآئے ہیں۔ٹی آرایس حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے مرکزکی تمام اسکیمات کے نام تبدیل کردیئے اوریہ دعوی کیاکہ یہ ان کی عظمت ہے،یہاں تک کہ ان اسکیمات پر مناسب عمل بھی نہیں کیاجارہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے بالخصوص اپیل کی کہ وہ حکومت کو تبدیل کرتے ہوئے بی جے پی کو ریاست میں برسراقتدارلائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام استقامت اور حوصلے مند ہیں۔ جب بھی وہ ریاست میں آتے ہیں تو یہاں کے عوام ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں جس پر وہ تلنگانہ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ریاست کی ترقی کے لئے بی جے پی کے کارکن کافی جدوجہد کررہے ہیں۔ ہندوستان کی سالمیت کے لئے سردار پٹیل نے کافی جدوجہد کی۔ایک خواب کو پوراکرنے کے لئے ہزاروں افراد نے جان کی قربانی دی ہے۔تلنگانہ کے لئے جان کی قربانی دینے والوں کے علاوہ کسی کا بھی خواب پورا نہیں ہوا۔