ذرائع:
حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و صنعت ڈی سریدھر بابو نے قومی یوم نوجواناں اور سوامی وویکانند جینتی کے موقع پر وویکانند کے مجسمے کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سریدھر بابو نے سکندرآباد میں ڈائرکٹر اور کمشنر یوتھ سروسز کے دفتر میں یوتھ ڈے کے موقع پر منعقدہ جاب میلہ کا افتتاح کیا۔ پرنسپل سکریٹری ساویاساچی گھوش، سیٹون کے ایم ڈی وینوگوپال نے سیٹون کے زیر اہتمام منعقدہ جاب فیئر میں حصہ لیا۔ 5 ہزار ملازمتیں فراہم کرنے کے مقصد سے منعقد کئے گئے جاب فیئر میں 80 کمپنیوں نے حصہ لیااور6500 نوجوانوں نے رجسٹریشن کرایا۔
اس موقع پر سریدھر بابو گارو نے کہاکہ سوامی وویکانند کے خیالات اور ان کا راستہ نوجوانوں کے لیے مثالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی عمر میں اچھی تعلیم اور نوکری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کے مسائل حل کرنے کی نیت سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس سالوں میں ریاست بغیر منصوبہ بند ی و حکمت عملی کے چلتی رہی، لیکن اب کانگریس حکومت ایک مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ
نوجوانوں کو بھی ایک مقصد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے اور وویکانند کے جذبے کے ساتھ مقصد کے حصول میں کامیاب ہونے کی امید کرنی چاہئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دیہی علاقوں میں نوجوانوں کو لے جانے والے راستے موجود ہیں، اس لئے نشے کی لت کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ایک خصوصی ونگ تشکیل دیا ہے اور منشیات کی روک تھامکے لئے سخت اقدامات کررہے ہیں۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ حکومت 2 لاکھ جائیدادیں پر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے جائیدادوں پر کرنے کے عمل کو نظر انداز کرنے پر سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ نجی شعبے میں مزید لاکھوں لوگوں کے لئے ملازمتیں پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔اور ہر ضلع ہیڈ کوآرٹر میں اسکل سینٹرز اور اسکل یونیورسٹیز کے قیام کے لئے منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کے قیام اور ان کے لئے درکار ہنر کو سامنے لانے کے لیے سکل یونیورسٹیاں قائم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ آئندہ پانچ سالوں میں تلنگانہ انسانی وسائل کے میدان میں دنیا کا سرفہر ست علاقے رہے گا۔