ذرائع:
حیدرآباد: مہالکشمی مفت بس سواری اسکیم جسے تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے متعارف کرایا ہے، ریاست بھر میں خواتین اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے مالی راحت کا ایک اہم ذریعہ بن کر ابھری ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق صرف چار مہینوں میں اس کے آغاز سے لے کر 7 اپریل تک، اس اسکیم نے مجموعی طور پر 1,177 کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔
اس اقدام نے خواتین کے لیے سفر کو بدل دیا ہے اور کافی اقتصادی بااختیار بنانے کی راہ ہموار کی ہے۔ مہالکشمی اسکیم کے تحت تلنگانہ میں
مقیم لڑکیاں، خواتین اور ٹرانس جینڈر افراد TSRTC بسوں میں مفت سفر کرسکتے ہیں۔
9 دسمبر 2023 کو شروع کی گئی اس اسکیم میں TSRTC بسوں کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ابتدائی طور پر تقریباً 14 لاکھ خواتین نے روزانہ مفت سفری سہولت حاصل کی ہے جس میں مسلسل اضافہ ہوا۔ اوسطاً 29.67 لاکھ خواتین روزانہ بس کے ذریعے سفر کرتی ہیں۔
صرف حیدرآباد میں تقریباً چھ لاکھ خواتین روزانہ مفت بس سفری اسکیم سے مستفید ہوتی ہیں۔ اس سے قبل خواتین کو بس پاس اور کرایوں پر ہر مہینہ 1500 روپے تک خرچ کرنا پڑتا تھا۔