ذرائع:
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے منگل کو پیپلز پلازہ میں 466 بالکل نئی گاڑیوں کے بیڑے کو ہری جھنڈی دکھائی جس میں '108' ایمرجنسی گاڑیاں، '102' امّا وودی گاڑیاں اور فری ہیرس گاڑیاں شامل ہیں۔ ان کے افتتاح کے فوراً بعد، گاڑیاں تمام اضلاع میں بھیج دی گئیں اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر زمرے کے تحت کم از کم ایک نئی گاڑی، جدید سہولیات کے ساتھ ہوگی۔
ان میں سے 204 گاڑیاں 108 ایمبولینسز، 228 امّا وودی ٹرانسپورٹ گاڑیاں اور 34 ہیرس وہیکلز ہیں جو میت کو ان کے آبائی مقام تک مفت پہنچانے کے لیے خصوصی خدمات فراہم کریں گی۔
اس وقت ‘108’ ایمرجنسی فلیٹ 426 گاڑیوں پر مشتمل ہے جن میں سے 175 گاڑیوں کو نئی گاڑیوں سے تبدیل کیا جا رہا ہے اور 29 نئی ایمبولینسز کو نئے روٹس میں شامل کیا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر ’108‘ ایمرجنسی سروسز کے بیڑے میں 455 گاڑیاں ہوں گی۔ موجودہ 300 امّا وودی گاڑیوں میں سے 228 گاڑیوں کو جدید آلات کے ساتھ نئے بیڑے کے ساتھ تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح تمام موجودہ 34 پرانی ہیرس وہیکلز کو اتنی ہی تعداد میں نئی
گاڑیوں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ریاست کے ہر ضلع میں ایک سرکاری میڈیکل کالج کے قیام کے معاملے میں تلنگانہ دوسروں کے لیے نئے سنگ میل طے کر رہا ہے۔ انہوں نے ریاست میں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کو بہتر بنانے اور ملٹی اسپیشلٹی اسپتالوں کی تعمیر کی تجاویز کو فوری طور پر منظور کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے تلنگانہ میں ہنگامی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
"تلنگانہ حکومت نے اب اپنے شہریوں کے لیے پیدائش سے موت تک صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اسپتالوں اور طبی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے۔ گاڑیوں کے تازہ ترین اضافے کے ساتھ، ایمبولینس خدمات کی تعداد 2014 میں فی ایک لاکھ افراد کے لیے ایک گاڑی سے بڑھ کر 2023 میں ایک گاڑی فی 75,000 ہو گئی ہے۔"
اس موقع پر وزیر صحت نے اعلان کیا کہ 108 سروس ملازمین کی تنخواہوں میں چار مختلف سلیبس میں اضافہ کیا جائے گا اور اس کے طریقہ کار کا اعلان جلد کیا جائے گا۔