نئی دہلی۔قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)نےاپنی جانچ میں بی ایس ایف کانسٹیبل تیز بہادر یادو کو کلین چٹ دے دی ہے۔واضح ہو کہ تیز بہادر نے بی ایس ایف میس میں مل رہےکھانے کی خراب کوالٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک ویڈیو بنائی تھی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد مبینہ طور پر تیز بہادر کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔بیتے سال 31جنوری کو انہوں نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کیلئے عرضی دی تھی جسے خارج کرتے ہوئے انہیں برخاست کر دیا گیا تھا۔بی ایس ایف نے تیز بہادر پر 'ملک کی سکیورٹی'کو خطرے میں ڈالنے جیسے الزام لگائے تھے ۔جن کی این آئی اے جانچ کی جا رہی تھی۔
جانچ میں کیا آیا سامنے
این آئی ائ نے یادو کی سوشل میڈیا پروفائل،کال ڈٹیلس اور بینک اکاؤنٹ کی جانچ کی تھی۔این آئی اے نے اپنی رپورٹ پنجاب۔ہریانہ ہائی کورٹ کو بھی دےدی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے یہ بات ثابت کیا جا سکے کہ یادو کی فیس بک پوسٹ یو پر ویڈیو سے 'ملک کی سکیورٹی'کو کوئی خطرہ تھا۔رپورٹ میں آگے کہا گیا ہیکہ یادوکے کوئی غیرملکی تعلقات بھی نہیں ہے۔جس کی بنا پر اس پر شک کیا جا سکے۔جانچ ایجنسی نے کہا کہ یادو کا مقصد صرف جوانوں کو مل رہے کھانے کی خراب کوالٹی میں سدھار کروانا ہی تھا۔بتادیں کہ بی ایس ایف کے ڈائرکٹر جنرل کے۔کےشرما نے یادو کے خلاف این آئی اے جانچ کے احکام دئے تھے۔
یادو نے بھی عرضی دائر کی ہے
یادو نے نوکری سے برخاست کرنے
کے فیصلے کو پنجاب۔ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ان کی عرضی پر گزشتہ منگل کو سماعت کرتے ہوئے جسٹس پی بی بجنتھری نے تلخ تبصرہ کرتے ہوئے اسے 'بلنڈر'بتایا تھا۔کورٹ نے صاف کہا تھا کہ اگر کوئی سپاہی روٹی مانگ رہا ہے تو اس سے بدلے میں روٹی ہی چھین لیں گےکیا؟ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور بی ایس ایف کے ڈائرکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرکے 28مئی تک جواب طلب کیا ہے۔تیز بہادر نے عرضی میں کہا ہیکہ اس نے کھانے کی شکایت کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا،جس میں سینئر افسران پر بھوجن کی راشی کے نام پر گھپلہ کرنے کا الزام لگایاتھا۔
یادو نے کورٹ میں کہا کہ ریٹائرمنٹ کے آدھا گھنٹہ پہلے، تیز بہادرکو ایک بیرک میں بندی بنالیا گیا تھا جبراً وی آر ایس کینسل کرنے کے فیصلے پردستخط کرا لئے گئے۔غورطلب ہیکہ اس ویڈیو کو لیکر کافی تنازعہ ہوا تھا۔پی ایم او نے وزارت داخلہ اور بی ایس ایف کی ایک رپورٹ طلب کی ہے۔یادو 2032 میں ریٹائر ہونے والے تھے لیکن اس تنازعہ کے بعد وی آر ایس کی عرضی دے دی۔
اب یہ کر رہے ہیں تیز بہادر
تیز بہادر یادو ان دنوں 'فوجی ایکتا نیائے کلیان'منچ نام سے ایک این جی او چلا رہے ہیں۔یہ تنظیم ویسے فوجیوں کی قانونی طور پر مدد کرے گی۔جن پر بنا کسی پختہ ثبوت کے کارروائی کی جاتی ہے۔کسی فوجی کا استحصال اور ہراساں کرنے کی صورت میں بھی یہ این جی او اس کے مدد کرےگی۔اس کیلئے 'فوجی ایکتا نیائے کلیان'نام سے ایک ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے جس پر وزٹ کرکے مکمل جانکاری حاصل کی جاسکتی ہے۔