کابل، 21اگست (یو این آئی) طالبان نے افغانستان کی راجدھانی کابل کے حامد کرزئی انٹریشنل ایئرپورٹ کے نزدیک سنیچر کی صبح 150سے زیادہ لوگوں کو اغوا کرلیا، جن میں بیشتر ہندستانی شہری ہیں۔
مقامی میڈیا نے بااعتماد ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ کابل ناو ویب سائٹ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اغوا شدہ لوگوں میں کچھ افغانی شہری ہیں اور افغانی سکھ بھی شامل ہیں، لیکن ان میں بیشتر ہندستانی شہری ہے۔ ہندستانی حکومت نے حالانکہ اب تک اسلسلہ میں سرکاری طورپر تصدیق نہیں کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ تمام نصف رات کے بعد تقریباً ایک بجے آٹھ منی وین میں سوار ہوکر کابل ہوائی اڈے کی طرف جارہے تھے لیکن تعاون کی کمی کی وجہ سے وہ ہوائی اڈہ میں
داخل نہیں ہوسکے۔ اسی دوران طالبان کا ایک گروپ جس کے پاس ہتھیار نہیں تھے، ان کے پاس آیا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد کابل کے ایک مشرقی علاقہ تاراخل میں لے گیا۔
ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ وہ، اس کی اہلیہ اور کچھ دیگر لوگ منی وین کی کھڑکیوں سے نیچے کود کر بھاگنے میں کامیاب رہے۔ طالبان نے مسافروں سے کہاکہ وہ انہیں ایک الگ گیٹ ہوائی اڈہ پر لے جائیں گے لیکن مسافروں کے بارے میں اب تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اس درمیان طالبان کے ایک ترجما ن نے الانفارمیشن اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں اغوا کے الزامات کو مسترد کردیا۔ اس نے کہاکہ تنظیم کے اراکین کابل ہوائی اڈے کے نزدیک موجود تھے اور لوگوں کو ہوائی اڈے میں داخل نہیں ہونے دے رہے تھے۔