ابوظہبی، یکم مارچ (ایجنسی) ہندوستان نے مذہب کے نام پر دہشت گردی کے جواز کی پاکستان کی منطق کے خلاف جمعہ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اہم اجلاس میں اپنا ٹھوس موقف پیش کرتے ہوئے رکن مسلم ممالک سے دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی پرزور اپیل کی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو ہرگز کسی مذہب کے خلاف لڑائی نہ سمجھا جائے۔
محترمہ سوراج نے او آئی سی 46 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن میں بطور مہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ انسانیت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو دہشت گردوں کو تحفظ اور دولت مہیا کرانے والے ممالک سے کہنا ہوگا کہ وہ ایسي کرتوتوں کو بند کریں"۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت لوگوں کی زندگی تباہ کررہی ہے اور دنیا کو تباہی کے دہانے پرپہنچا رہی ہے۔ خطے میں عدم استحکام پیدا کررہی ہے اور دنیا کو اس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کہتے رہے ہیں کہ یہ انسانی اقدار اور غیر انسانی قوتوں کے درمیان جنگ ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ہندوستان کو مدعو کیا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان نے اس بار او آئی سی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ اس نے متحدہ عرب امارات پر زور دیا تھا کہ ہندوستان کو بطور مہمان اعزازی اس اجلاس میں مدعو نہیں کیا جائے، ہندوستان کو دعوت دینے پر وہ اجلاس کا بائیکاٹ کرے گا۔ مگر او آئی سی نے پاکستان کی پرواہ نہیں کرتے ہوئے ہندوستان کو اس کانفرنس میں بطور مہمان اعزازی مدعو کیا جس سے ناراض پاکستان نے اس کا بائیکاٹ کیا ہے۔