نئی دہلی،26اپریل(یواین آئی)عدالت عظمی نےکٹھوعہ اجتماعی آبروریزی اورقتل کیس کےدواہم ملزموں کی درخواستوں کوسننےپرراضی ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا،جسٹس اےایم کھانولکراورجسٹس ڈی وائی چندرچوڑکی بنچ نےملزم سانجھی رام اوروشال جنگوتری کی درخواست کومنظوری دے دی ہے۔
دونوں ملزمان نےکیس کوچنڈی گڑھ منتقل کرنے اوراس معاملے کی جانچ مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی)کےسپردکرنےکی اپیل کی تھی۔
درخواست دہندگان کی درخواست ہےکہ مقتولہ کےوالد کی جانب سےداخل درخواست میں انہیں بھی فریق بنایاجائے۔
دریں
اثناء بھارتیہ قانون کونسل(بی سی آئی)نےاس معاملےمیں چارج شیٹ داخل کرنے میں مقامی وکلاکی جانب سےرکاوٹ ڈالےجانےکےالزام کو مسترد کردیا۔
کونسل کی تفتیشی کمیٹی نےاپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئےکہاکہ جموں بار ایسوسی ایشن کےوکلا نےمقتول کےوکیل دیپک راجاوت کودھمکی نہیں دی ہےاور نہ ہی پولیس کوچارج شیٹ داخل کرنے سےروکا۔
عدالت نےکہاکہ اس کی حقیقی تشویش اس معاملہ کی غیر جانب دارانہ سماعت ہونی چاہیے۔اگرتھوڑا سابھی لگے کہ اس معاملے میں کوئی منصفانہ جانچ نہیں ہوسکتی توفوراً اسے منتقل کیا جاسکتاہے۔
یواین آئی۔اد۔